گاؤرکھشکوں پر کنٹرول، ریاستوں کو سپریم کورٹ کی ہدایت،

فیصلہ کی کانگریس کی جانب سے ستائش
نئی دہلی ۔ 6 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے گاؤرکھشا کے واقعات کے تدارک اور نام نہاد گاؤ رکھشکوں کیساتھ سختی سے نمٹنے کو یقینی بنانے کیلئے تمام ریاستی حکومت اور مرکزی زیرانتظام علاقوں کو اپنے ہر ضلع میں ایک سینئر پولیس عہدیدار کو بحیثیت نوڈل آفیسر مقرر کرنے کی ہدایت کی ہے۔ چیف جسٹس دیپک مصرا کی قیادت میں ایک بنچ نے تمام ریاستوں کے چیف سکریٹریز کو بھی ہدایت کی ہیکہ وہ گاؤرکھشا کے واقعات کو روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی تفصیلات پر مشتمل موقف رپورٹ پیش کریں۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس امیتاوا رائے اور جسٹس اے ایم کھانویلکر بھی شامل ہیں۔ مرکز سے اسکے استدلال کا جواب بھی طلب کیا گیا ہے جس میں اس نے کہا تھا کہ وہ (مرکز) دستور کی دفعہ 256 کے تحت امن و قانون کی صورتحال سے متعلق اس مسئلہ پر تمام ریاستی حکومتوں کو ہدایات جاری کرسکتی ہے۔ گاؤرکھشکوں کی غنڈہ گردی سے پیدا شدہ مسائل پر مہاتما گاندھی کے پڑپوتے تشار گاندھی نے عدالت عظمیٰ میں مفادعامہ کی درخواست دائر کی تھی، جس پر سماعت کے بعد یہ احکام جاری کئے گئے ہیں۔ تشار گاندھی کی پیروی کرتے ہوئے سینئر وکیل اندرا جئے سنگھ نے ہجومی تشدد کے ایسے متعدد واقعات کا حوالہ دی تھیں جس میں نام نہاد گاؤرکھشکوں نے کئی افراد کو گائے منتقل کرنے، اپنے قبضہ میں بیف رکھنے یا بیف کھانے کے بہانے مار مار کر ہلاک کردیا تھا۔ اندراجئے سنگھ نے سالیسٹر جنرل رنجیت کمار کے حالیہ بیان کا حوالہ بھی دیا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ حکومت ان واقعات کو بعض افراد (گاؤرکھشکوں) کی جانب سے قانون کو ہاتھ میں لینا تصور نہیں کرتی۔ کانگریس نے آج سپریم کورٹ کی ریاستی حکومت کو ہدایت کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ اس ’’لعنت‘‘ سے نمٹنے کیلئے امید ہیکہ بی جے پی کارروائی کرے گی۔