بی جے پی اٹل بہاری واجپائی کی موت سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کوشاں : مایاوتی کا الزام
لکھنو 16 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) گئو رکھشا کے نام پر ہجومی تشدد اور بے قصوروں کو ہلاک کردینا جمہوریت کے ماتھے پر کلنک ہے ۔ بی ایس پی کی سربراہ مایاوتی نے یہ بات کہی اور کہا کہ بی جے پی حکومتیں اس مسئلہ پر لا پرواہی سے نمٹ رہی ہیں اور امتیازی سلوک کیا جا رہا ہے ۔ مایاوتی نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے اقتدار والی ریاستوں میں گئو رکھشا کے نام پر ہجومی تشد میں ملوث رہنا جمہوریت کے ماتھے پر کلنک ہے ۔ اسکے باوجود حکومتیں لا پرواہی کا مظاہرہ کر رہی ہیں اور کوئی کارروائی نہیں کی جا رہی ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ بی جے پی کے قیام کے بعد سے دہی دلتوں ‘ قبائلیوں ‘ پسماندہ طبقات ‘ مسلمانوں اور عیسائیوں کے خلاف یہ سرگرمیاں چل رہی ہیں اور بی جے پی چونکہ دستور کے خلاف کام کرنا چاہتی ہے اور وہ دستور کو پسند نہیں کرتی اس لئے ایسے واقعات بڑھ رہے ہیں۔ یہ بی جے پی کی بنیادی پالیسی کا حصہ ہے ۔ بی جے پی نے اقتدار پر آنے کے بعد بہت زیادہ وسعت اختیار کرلی ہے ۔ انہوں نے بی جے پی پر الزام عائد کیا کہ چونکہ 2019 کے انتخابات قریب آتے جا رہے ہیں اس لئے پارٹی عوام کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی اختیار کر رہی ہے ۔ مایاوتی نے کہا کہ بی جے پی کی جانب سے پرکشش اعلانات کئے جا رہے ہیں۔
اور سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کی موت سے سیاسی فائدہ حاصل کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیا جا رہا ہے ۔ انہو ںنے الزام عائد کیا کہ جب تک واجپائی زندہ تھے بی جے پی نے ان کے نقش قدم اختیار نہیں کئے تھے ۔ بی ایس پی سربراہ کا بیان اہمیت کا حامل ہے جو واجپائی کی موت کے ایک ماہ کے موقع پر جاری کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام جانتے ہیں کہ بی جے پی اور آر ایس ایس نے واجپائی کے نام پر کونسی مہم شروع کی ہے ۔ تاہم بی جے پی کو اس سے فائدہ نہیں ہوگا۔