صدر نشین کونسل کے انتخاب کیلئے اعلامیہ جمہوری اقدار کے مغائر: پونالہ
حیدرآباد۔ یکم جولائی (سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس پنالہ لکشمیا نے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کا ہنی مون پریڈ ختم ہو چکا ہے۔ آج احاطہ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ نوجوانوں کی قربانی اور صدر کانگریس سونیا گاندھی کی وجہ سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل پائی۔ انھوں نے کہا کہ دس دن قبل کونسل سے خطاب کرتے ہوئے سنہرے ریاست تلنگانہ کی تشکیل کے لئے جماعتی وابستگی سے بالاتر ہوکر کام کرنے اور سب کو ساتھ لے کر چلنے کا اعلان کیا گیا، مگر کونسل کے صدر نشین کے عہدہ پر قبضہ کرنے کے لئے کانگریس کے بشمول دیگر جماعتوں کے ارکان کو اپنی جماعت میں شامل کرلیا، تاہم کانگریس نے وفاداری تبدیل کرنے والے ارکان کی رکنیت منسوخ کرنے سکریٹری اسمبلی سے نمائندگی کی ہے۔ ابھی یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تھا کہ 2 جولائی کو صدر نشین کونسل کے انتخاب کے لئے اعلامیہ جاری کردیا گیا، جو جمہوری اقدار کی خلاف ورزی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ کا رویہ قابل اعتراض ہے، کیونکہ کانگریس نے کونسل کے صدر نشین کے انتخاب کو منسوخ کرنے گورنر سے نمائندگی کی ہے۔ انھوں نے کہا کہ انتخاب لازمی ہونے کی صورت میں کانگریس نے رکن قانون ساز کونسل محمد فاروق حسین کو صدر نشین کونسل کا امیدوار بنایا ہے۔ مسٹر پنالہ لکشمیا نے کہا کہ اقتدار کا ایک ماہ مکمل ہو چکا ہے، مگر ٹی آر ایس کے انتخابی منشور میں کئے گئے وعدوں، یعنی کسانوں کے قرضوں کی معافی، غریب عوام کے لئے مکانات کی تعمیر، ایل کے جی تا پی جی مفت تعلیم، فیس باز ادائیگی اور اسکالر شپس کے معاملے میں آج تک کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا۔ انھوں نے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ پر وزیر اعظم نریندر مودی سے استفسار کیا کہ ’’کیا اچھے دن یہی ہیں؟‘‘۔ جب کہ ریل کرایوں، پکوان گیس، شکر اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ کو یو پی اے حکومت کی پالیسی کا حصہ قرار دیا جا رہا ہے۔ انھوں نے استفسار کیا کہ جب یو پی اے حکومت کے فیصلوں پر عمل کرنا تھا تو اس کی مخالفت کیوں کی گئی؟۔