کے سی آر کی آمرانہ حکومت ’’وزراء بے بس‘‘

ٹی آر ایس ارکان اسمبلی کی تعداد 84 کیسے ہوئی : وینکٹ ویریا
حیدرآباد۔/7جولائی، ( سیاست نیوز) ریاست تلنگانہ میں ایم ایل اے کوٹہ کے تحت تلنگانہ قانون ساز کونسل کی نشستوں کو پُر کرنے گزشتہ دنوں منعقدہ ایم ایل سی انتخابات کے موقع پر نوٹ کے عوض ووٹ معاملہ میں ملوث پائے جانے والے ملزم رکن اسمبلی تلگودیشم پارٹی مسٹر ای وینکٹ ایریا نے عدالت سے جیل روانہ ہونے کے دوران اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران دریافت کیا کہ آیا گزشتہ سال منعقدہ اسمبلی انتخابات میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی کو 63 نشستوں پر ہی کامیابی حاصل ہوئی تھی لیکن ایک سال میں ہی 21نشستوں کا اضافہ ہوکر کس طرح 84نشستیں ٹی آر ایس کی ہوگئیں۔ چیف منسٹر ریاست تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے فی الفور واضح کرنے کا پرزور مطالبہ کیا۔ انہوں نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی زیر قیادت تلنگانہ حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ ریاست تلنگانہ میں مسٹر چندر شیکھر راؤ کی قیادت میں آمرانہ حکومت چل رہی ہے جس کی وجہ سے ریاستی کابینہ میں شامل وزراء بھی اپنی بے بسی اور مایوسی کا اظہار کرنے پر مجبور دکھائی دے رہے ہیں۔ مسٹر وینکٹ ویریانے مزید کہا کہ چیف منسٹر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی آمریت کے باعث کوئی بھی وزیر لب کشائی کرنے کے موقف میں نہیں ہے۔ ان تمام وزراء کو اس بات کا خوف لاحق ہے کہ اگر لب کشائی کرنے پر کوئی معمولی لغزش ہوجائے تو انہیں وزارتی عہدوں سے ہاتھ دھونا پڑے گا۔ گرفتار رکن اسمبلی تلگودیشم پارٹی مسٹر ایس وینکٹ ویریا نے حکومت تلنگانہ پر غیر مجاز و غیر قانونی طور پر کیس درج کرکے تلگودیشم پارٹی کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کا الزام عائد کیا اور کہاکہ آئندہ تلنگانہ عوام ہیمسٹر چندر شیکھر راؤ کے آمرانہ طرز عمل پر بہتر سبق سکھائیں گے۔اس دوران اے سی بی عدالت نے وینکٹ ویریا کو 21 جولائی تک عدالتی تحویل میں دے دیا۔