صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے کوڑنگل میں آئمہ و موذنین کے چیکس تقسیم کیے
حیدرآباد۔ 3 جنوری(سیاست نیوز) ڈپٹی چیف منسٹر محمد محمود علی نے کہا کہ تلنگانہ حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے وقف ہوچکی ہے۔ چیف منسٹر کے سی آر حقیقی سکیولر قائد ہیں اور انہوں نے مسلمانوں کی ہمہ جہتی ترقی کے لیے جو اقدامات کیے اس کی مثال ملک کی کسی اور ریاست میں نہیں مل سکتی۔ ڈپٹی چیف منسٹر آج کوڑنگل میں تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے آئمہ و موذنین کے ماہانہ اعزازیہ سے متعلق چیکس تقسیم کررہے تھے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم، ریاستی وزیر ٹرانسپورٹ مہیندر ریڈی اور چیف ایگزیکٹیو آفیسر وقف بورڈ منان فاروقی اس موقع پر موجود تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے کہا کہ چیف منسٹر نے ریاست کی ترقی کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اس سے اپوزیشن بوکھلاہٹ کا شکار ہوچکی ہے۔ کانگریس پارٹی نے گزشتہ کئی برسوں میں نہ صرف تلنگانہ بلکہ اقلیتوں کی ترقی کو نظرانداز کردیا تھا۔ آج کانگریس قائدین عوام سے جھوٹی ہمدردی کا اظہار کررہے ہیں۔ محمود علی نے عوام سے اپیل کی کہ وہ ریاست کی ترقی اور چیف منسٹر کی درازیٔ عمر اور صحت کے لیے دعا کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسائل کی یکسوئی صرف ٹی آر ایس حکومت سے ممکن ہے۔ صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ و موذنین کی معاشی پسماندگی کے خاتمہ کے لیے حکومت نے ماہانہ اعزازیہ کی اسکیم متعارف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اعزازیہ کی رقم میں اضافہ کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ کوڑنگل میں 100 آئمہ و موذنین کے چیکس جاری کیئے گئے جن میں فی کس 10 تا 12 ہزار روپئے رقم جاری کی گئی ہے۔ محمد سلیم نے کہا کہ چیف منسٹر نے اوقافی جائیدادوں کے تحفظ کے لیے اقدامات کیے ہیں اور وقف ریکارڈ کو ڈیجٹلائز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر ملک کے نمبر ون چیف منسٹر ہیں اور تلنگانہ ریاست ترقی کے اعتبار سے ملک میں سرفہرست آچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آندھرائی حکمرانوں کی ناانصافی سے تلنگانہ کو نجات حاصل ہوچکی ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر کو مسلم دوست اور حقیقی ہمدرد قرار دیا اور کہا کہ گزشتہ 60 برسوں میں مسلمانوں کے لیے جو کچھ نہیں کیا گیا ہے وہ کے سی آر نے 3 برسوں میں کردکھایا ہے۔