کے سی آر حکومت کا بجٹ مایوس کن: بھٹی وکرامارکا

انتخابی فائدے کیلئے عوام سے وعدے، بے روزگار نوجوانوں سے دھوکہ
حیدرآباد۔ 22 فروری (سیاست نیوز) کانگریس لیجسلیچر پارٹی نے ٹی آر ایس حکومت کے بجٹ کو مایوس کن قرار دیا اور کہا کہ آئندہ ایک سال تک اس بجٹ سے عوام کو کچھ بھی حاصل نہیں ہوگا۔ سی ایل پی لیڈر بھٹی وکرامارکا نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کابینہ کی تشکیل تک ریاست میں کوئی حکمرانی نہیں تھی۔ اسمبلی انتخابات کے بعد 66 دنوں تک کابینہ تشکیل نہیں دی گئی اور اب حکومت نے علی الحساب بجٹ پیش کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز میں نئی حکومت کی تشکیل کے بعد ریاست میں بجٹ کی پیشکشی کو مزید ایک سال درکار ہوگا۔ انہوں نے حکومت پر بے روزگار نوجوانوں کو مایوس کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ میعاد میں کے سی آر حکومت روزگار فراہم کرنے میں ناکام ہوگئی اور اب بے روزگاری الائونس کا اعلان تو کیا گیا لیکن عمل آوری کی تاریخ نہیں بتائی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بے روزگاری الائونس کے لیے مستحق نوجوانوں کی تعداد کا کس طرح اندازہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں مالیاتی ڈسپلین کا فقدان ہے۔ کے سی آر حکومت قرض کو آمدنی ظاہر کرتے ہوئے مزید قرض حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے۔ بھٹی وکرامارکا نے کہا کہ اگر مکمل بجٹ پیش کیا جاتا تو ریاست کے حق میں بہتر ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ عبوری بجٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ آئندہ ایک سال تک ریاست میں کوئی حکمرانی نہیں ہوگی۔ مختلف طبقات سے جو وعدے کیے گئے ان پر گزشتہ میعاد میں عمل آوری نہیں ہوئی۔ اب اس بات کی کیا ضمانت ہے کہ انتخابی وعدوں کو پورا کیا جائے گا۔ بھٹی وکرامارکا نے الزام عائد کیا کہ لوک سبھا انتخابات کو پیش نظر رکھتے ہوئے بجٹ تیار کیا گیا ہے جس میں محض وعدے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی اجلاس کو توسیع دینے کا کانگریس کی جانب سے مطالبہ کیا گیا تاکہ عوام کو درپیش مختلف مسائل پر مباحث ہوسکیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام وعدوں کی تکمیل کے منتظر ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست کے کسانوں کو درپیش مسائل پر مباحث میں کانگریس کے ارکان حصہ لیں گے۔ بجٹ پر مباحث میں سریدھر بابو اور سبیتا اندرا ریڈی حصہ لیں گے۔