’’ پراجکٹوں کے تمام مصارف تلنگانہ پر عائد، مہاراشٹرا سے سمجھوتہ کی وجہ ہی کیا تھی؟‘‘
حیدرآباد۔/24اگسٹ، ( سیاست نیوز) صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی کیپٹن اتم کمار ریڈی نے چیف منسٹر کے سی آر کو دوٹوک انداز میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ بھی فوج میں کام کرچکے ہیں دھمکانے سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ مہاراشٹرا کے مفادات کا تحفظ کرتے ہوئے تلنگانہ کے مفادات کو نقصان پہونچایا گیا، وہ کل اس پر تفصیلی جواب دیں گے۔ آج شام اپنی قیامگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیپٹن اتم کمار ریڈی نے کہا کہ تمڈی ہیٹی پر تعمیر کئے جانے والے بیاریج کی بلندی 152میٹر سے گھٹا کر148میٹر کردینے سے کس کو فائدہ ہوگا۔ تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جہاں ڈی پی آر کے بغیر پراجکٹس تعمیر کئے جارہے ہیں۔ کانگریس کے دور حکومت میں متحدہ آندھرا پردیش اور مہاراشٹرا کے درمیان تمڈی ہیٹی پر 152 میٹر بلند بیاریج تعمیر کرنے سے دونوں ریاستوں نے اُصولی طور پر اتفاق کیا تھا اور اس وقت بیاریج کی بلندی گھٹاکر 148 میٹر کرنے کا مطالبہ کرنے والے فرنویس آج مہاراشٹرا کے چیف منسٹر بن چکے ہیں۔ تلنگانہ میں تعمیر کئے جانے والے پراجکٹ کی مہاراشٹرا سے اجازت لینی کیوں پڑی جبکہ سارے فنڈز و اخراجات حکومت تلنگانہ خرچ کررہی ہے۔ مہاراشٹرا کے دریائے گوداوری پر جو بھی بیاریجس تعمیر کئے گئے ہیں کیا اس کی تلنگانہ سے اجازت حاصل کی گئی ہے۔ کانگریس پارٹی نے ایک ہفتہ قبل ہی آبپاشی پراجکٹس پر پاور پوائنٹ پریزنٹیشن پیش کرتے ہوئے حقائق پیش کیا ہے۔ تلنگانہ حکومت پراجکٹ کی قیمت میں 50 ہزار کروڑ روپئے کا اضافہ کرچکی ہے۔ مہاراشٹرا سے معاہدے کو تاریخی قرار دینے کیلئے اخبارات کو کروڑہا روپئے کے اشتہارات دیتے ہوئے عوام کو دھوکہ دیا گیا جبکہ خودکشی کرنے والے کسانوں کے افراد خاندان کو ایکس گریشیا دینے سے انکار کیا جارہا ہے۔ طلبہ کی فیس ری ایمبرسمنٹ جاری نہیں کی جارہی ہے۔ جھوٹے اور بے بنیاد اعداد پیش کرتے ہوئے عوام کو گمراہ کرنے کی چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے کوشش کی ہے۔ وہ کل اس کا مزید تفصیل میں جواب دیں گے ۔ صدر تلنگانہ پردیش کانگریس کمیٹی نے کہا کہ کانگریس پارٹی اپوزیشن کا تعمیری رول ادا کررہی ہے حکومت کی بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں کو پیش کرتے ہوئے دستوری ذمہ داری بخوبی نبھارہی ہے تاہم چیف منسٹر نے دھمکی دی ہے۔
جس سے وہ ڈرنے گھبرانے والے نہیں ہیں کیونکہ وہ بھی لمبے عرصہ تک فوج میں رہ کر ملک کی خدمات انجام دے چکے ہیں اور جیل جانے سے ڈرنے والے بھی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر لوک سبھا میں ٹی آر ایس کے واحد رکن پارلیمنٹ تھے کیا ان سے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دینا ممکن تھا۔ کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے حکومت میں رہنے کے باوجود احتجاج کرتے ہوئے دباؤ بنایا اور وعدہ کے مطابق صدر کانگریس مسز سونیا گاندھی نے علحدہ تلنگانہ ریاست تشکیل دی ہے۔ کانگریس اور سونیا گاندھی کے احسان مند رہنے کے بجائے کے سی آر احسان فراموشی کا مظاہرہ کررہے ہیں۔