ہریش راؤ کا حامیوں سے خطاب، ریاستی وزیر کے حق میں عوامی تائید میں اضافہ
حیدرآباد۔/22 ستمبر، ( سیاست نیوز) وزیر آبپاشی ہریش راؤ نے کہا کہ کے سی آر کے مرن برت اور عوامی جدوجہد کے سبب تلنگانہ ریاست وجود میں آئی ہے۔ انہوں نے کانگریس کے اس دعویٰ کو مسترد کردیا کہ تلنگانہ کی تشکیل کانگریس کی دین ہے۔ سدی پیٹ میں حامیوں کے جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس پارٹی تلنگانہ ریاست کی تشکیل کے خلاف تھی اسے تلنگانہ تشکیل کیلئے مجبور کرنے کا کام کے سی آر نے اپنی جدوجہد سے کیا جس میں عوام کی قربانیاں شامل ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ تلنگانہ کے بارے میں کانگریس کو کوئی سنجیدگی نہیں ہے اور آج بھی کانگریس پارٹی تلنگانہ کے خلاف کام کررہی ہے۔1969 میں تلنگانہ تحریک کے دوران 369 افراد کو گولیوں سے ہلاک کردیا تھا جس کے بعد تلنگانہ پرجا سمیتی نے لوک سبھا کی نشستوں پر کامیابی حاصل کی اور نئی دہلی میں ارکان پارلیمنٹ کو کانگریس میں ضم کردیا۔ انہوں نے کہا کہ 2004 میں ٹی آر ایس سے 26 ارکان اسمبلی کی کامیابی کے بعد 10 ارکان اسمبلی کو کانگریس میں شامل کرلیا گیا تھا اس طرح ٹی آر ایس کو کمزور کرنے کی کوشش کی گئی۔ کے سی آر کے مرن برت کے بعد مرکزی حکومت کو تشکیل تلنگانہ کے اعلان پر مجبور ہونا پڑا۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بل کی منظوری سے قبل ہی کانگریس نے تلنگانہ عوام کو دھوکہ دینے کی کوشش کی لیکن کے سی آر کی قیادت میں تلنگانہ عوام نے اپنا مقصد حاصل کرلیا۔ انہوں نے کہا کہ 2014 میں کانگریس نے یہ دعویٰ کیا کہ تلنگانہ کی تشکیل اس کی وجہ سے ممکن ہوئی۔ لیکن عوام نے کانگریس کو سبق سکھایا کیونکہ وہ جانتے تھے کہ ٹی آر ایس کی جدوجہد سے تلنگانہ حاصل ہوا ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی کو عوام کی بھلائی سے زیادہ نشستوں سے دلچسپی ہے۔ تلگودیشم سے انتخابی اتحاد کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ کے غدار چندرا بابو نائیڈو کے ساتھ کس طرح مفاہمت کی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ راہول گاندھی اور کانگریس کے قائدین مرکز میں اقتدار ملنے پر آندھرا پردیش کو خصوصی موقف دینے کا تیقن دے رہے ہیں۔ انہوں نے سوال کیا کہ آندھرا پردیش کو خصوصی موقف کے بعد تلنگانہ کا کیا ہوگا اس کی وضاحت کرنی چاہیئے۔ ہریش راؤ نے یقین ظاہر کیا کہ آئندہ حکومت ٹی آر ایس کی ہوگی اور عوام کانگریس کو مسترد کردیں گے۔