حیدرآباد ۔ 23 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) آندھراپردیش کے چیف منسٹر و صدر تلگودیشم مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے عہدہ چیف منسٹری پر فائز ہونے کے بعد پہلی مرتبہ پرانا شہر کا دورہ کیا۔ ان کے ہاتھوں کوٹلہ عالیجاہ کے باجابر فنکشن ہال میں غریبوں میں چاول، ساڑیوں اور زکوٰۃ کی تقسیم عمل میں آئی۔ واضح رہے کہ تلگودیشم کے سینئر قائد جناب ابراہیم بن عبداللہ مسقطی ماہ رمضان المبارک میں غریبوں میں چاول، ساڑیاں اور زکوٰۃ کی تقسیم عمل میں لاتے ہیں اور کئی برسوں سے صدر تلگودیشم مسٹر این چندرا بابو نائیڈو اس موقع پر موجود رہتے ہیں۔ آج انہوں نے تقریباً ایک گھنٹہ وہاں گذارا اور اپنے ہاتھوں سے غریب خواتین میں ساڑیاں، چاول تقسیم کئے۔ اس موقع پر آندھراپردیش کے چیف منسٹر نے کہا کہ میں آندھراپردیش کا چیف منسٹر ہوں لیکن مجھے حیدرآباد سے بہت لگاؤ ہے اور اس شہر کی میں نے برسوں خدمت کی۔ اسے ترقی کی راہ پر گامزن کیا۔ انہوں نے علحدہ ریاست تلنگانہ اور آندھرا کے مابین بعض مسائل پر جاری تعطل کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسائل تلنگانہ کے چیف منسٹر کے چندرشیکھر راؤ سے بات چیت کے ذریعہ حل کئے جاسکتے ہیں۔ جہاں تک ترقی کا سوال ہے مل جل کر ہی دونوں تلگو ریاستیں ترقی کرسکتی ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ شہر حیدرآباد سے ہی دونوں ریاستوں کی پہچان ہے۔ دنیا میں نام ہے۔ انہوں نے بار بار یہی کہا کہ تصفیہ طلب مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کیا جاسکتا ہے۔ صدر تلگودیشم نے عوام سے کہا کہ میں برابر آپ لوگوں کی خدمت کرتا رہوں گا اور عوامی خدمت ہی میرا مقصد ہے۔ اس موقع پر موجود ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں نے کہا کہ اگر ہمارے ملک میں ہندی کی چار ریاستیں ہوسکتی ہیں تو تلگو کی دو ریاستیں کیوں نہیں ہوسکتی؟
انہوں نے چندرا بابو نائیڈو اور کے چندرشیکھر راؤ کو مشورہ دیا کہ پانی، بجلی، فیس باز ادائیگی، پیشہ ورانہ تعلیمی اداروں میں داخلوں اور دیگر مسائل کو بات چیت کے ذریعہ حل کریں۔ دونوں ریاستوں کی ترقی و خوشحالی کیلئے اختلافات کا خاتمہ ضروری ہے۔ جناب زاہد علی خاں نے آندھراپردیش میں مسلمانوں کی ترقی کو یقینی بنانے کی جانب چندرا بابو نائیڈو کو توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ آندھراپردیش میں رائلسیما، تلنگانہ کی طرح بچھڑا علاقہ ہے وہاں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے۔ اس ریاست میں مسلمانوں کی ترقی کو یقینی بناتے ہوئے انہیں تعلیمی اور معاشی شعبہ میں آگے بڑھانا ہوگا اور جہاں تک تلنگانہ اور آندھرا کے مسلمانوںکی تعلیمی و معاشی ترقی کا سوال ہے وہ بحیثیت صحافی ہمیشہ آگے رہیں گے۔ جناب زاہد علی خاں نے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر اور چیف منسٹر آندھراپردیش چندرا بابو نائیڈو کو دو بھائیوں کی طرح مسائل حل کرنے کا مخلصانہ مشورہ دیا۔ باجابر فنکشن ہال اعتبار چوک میں ڈھائی تا تین ہزار خواتین موجود تھیں۔ تلگودیشم کے سابق ایم ایل سی جناب ابراہیم بن عبداللہ مسقطی نے اپنے خطاب میں کہا کہ آندھراپردیش کے عہدہ چیف منسٹری پر فائز ہونے کے بعد چندرا بابو پہلی بار پرانا شہر آئے ہیں۔ تلنگانہ اور آندھرا علحدہ ہوچکے ہیں لیکن انہیں بھائیوں کی طرح مل جل کر اپنے مسائل حل کرنے ہوں گے۔ جناب مسقطی نے مزید کہا کہ حیدرآبادی تہذیب ساری دنیا میں اپنی ایک علحدہ پہچان رکھتی ہے۔ خود تلگودیشم کا جنم حیدرآباد میں ہوا۔ این ٹی آر نے اس پارٹی کا ہمارے شہر سے ہی آغاز کیا تھا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ تلگودیشم تلنگانہ میں ایک سیاسی جماعت کے طور پر عوام کی خدمت کرے گی کیونکہ ایک جماعت کئی ریاستوں میں موجود ہے اس میں کوئی اختلاف رائے بھی نہیں۔ ابتداء میں جناب علی مسقطی نے چندرا بابو نائیڈو کا خیرمقدم کیا۔ اس موقع پر تلگودیشم قائدین و کارکنوں کی کثیر تعداد موجود تھی۔