کے سی آر کے اقلیتوں کے تئیں وعدے بے وفا

سو دن کی حکومت میں اہم فیصلے ندارد ، محمد علی شبیر کا ردعمل
حیدرآباد۔/2اکٹوبر، ( سیاست نیوز) تلنگانہ قانون ساز کونسل میں کانگریس کے ڈپٹی لیڈر جناب محمد علی شبیر نے حکومت پر اقلیتی اُمور کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا۔ انہوں نے کہا کہ چندر شیکھر راؤ نے اقلیتوں سے متعلق جو انتخابی وعدے کئے تھے ان پر عمل آوری میں کسی طرح کی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کیا گیا۔محمد علی شبیر نے کہا کہ حکومت کی کارکردگی کے 100دن مکمل ہوگئے لیکن اقلیتوں سے متعلق کوئی اہم فیصلہ ابھی تک نہیں کیا گیا۔ حکومت نے صرف تیقنات اور وعدے کئے ہیں لیکن عمل آوری کا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ انہوں نے حج کیمپ کیلئے 2کروڑ روپئے، رمضان المبارک کے دوران مساجد اور عیدگاہوں کیلئے 5کروڑ کی منظوری اور 12فیصد مسلم تحفظات جیسے اعلانات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک گذر گیا اور اب عیدالاضحی کو چند دن باقی ہیں لیکن ابھی تک 5کروڑ روپئے مساجد اور عیدگاہوں کو جاری نہیں کئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ بعض اضلاع میں حکومت نے رقم تقسیم کی جبکہ زیادہ تر علاقوں میں ابھی بھی رقم ضلع کلکٹریٹس میں اجرائی کی منتظر ہے۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ حج کیمپ کے دوران حکومت نے 2کروڑ روپئے بجٹ کی بیک وقت اجرائی کا اعلان کیا تھا لیکن حج کیمپ کے اختتام تک تلنگانہ حکومت نے ایک روپیہ بھی جاری نہیں کیا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمانوں کیلئے 12فیصد تحفظات کا اعلان محض ایک وعدہ کے سوا کچھ نہیں۔ فینانس کمیشن کے روبرو چندر شیکھر راؤ نے ایس ٹی طبقات کیلئے تحفظات کا ذکر کیا لیکن مسلم تحفظات کا کوئی تذکرہ نہیں کیا۔ حکومت نے تحفظات کے سلسلہ میں ریٹائرڈ جج پر مشتمل کمیشن کے قیام کا اعلان کیا تھا لیکن ابھی تک کمیشن قائم نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ اقلیتی بہبود کیلئے 1000کروڑ کا تیقن دیا گیا لیکن اقلیتی اداروں کیلئے ابھی تک بجٹ کا ایک تہائی حصہ بھی جاری نہیں ہوا۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ اقلیتوں کی تعلیمی ترقی سے حکومت کی دلچسپی کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ مرکزی اسکالر شپ کیلئے ریاستی حکومت نے ابھی تک 20کروڑ کی میاچنگ گرانٹ جاری نہیں کی جس کے باعث ہزاروں طلبہ اسکالر شپس سے محروم ہیں۔ محمد علی شبیر نے کہا کہ غریب لڑکیوں کی شادی کیلئے جس اسکیم کا اعلان کیا گیا اس کے قواعد ابھی تک غیر واضح ہیں۔ جن قواعد کا اعلان کیا گیا وہ اس قدر پیچیدہ ہیں کہ کوئی غریب خاندان اس سے استفادہ نہیں کرسکتا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی اقلیتوں کے مسائل کی یکسوئی کیلئے حکومت پر دباؤ بنانے اور وعدوں کی عدم تکمیل کیلئے خلاف بہت جلد احتجاجی لائحہ عمل طئے کرے گی۔