ٹی آر ایس کے مسلم قائدین سے عبداللہ سہیل کا مطالبہ
حیدرآباد ۔25مارچ ( راست) عبداللہ سہیل نے کہا کہ ٹی آر ایس کے مسلم قائدین کو ان کی کمیونٹی کو گمراہ کرنے کیلئے کے سی آر کے آلہ کار کے طور پر کام کرنے سے باز آجانا چاہیئے ۔ ’’ اب وقت آگیا ہیکہ مسلم قائدین کمیونٹی اور پارٹی کے درمیان انتخاب کریں ‘‘ ۔ آیا وہ کمیونٹی کے تئیں ان کے عہد کو ثابت کرنے کیلئے ان کے عہدوں اور پارٹی کو چھوڑ دیں یا کمیونٹی کے خلاف کے سی آر اور ٹی آر ایس کو ان کی تائید و حمایت جاری رکھیں ۔ کے سی آر نے مرکز میں بی جے پی حکومت کی اس کے تمام اقدامات کیلئے کھلے عام تائید و حمایت کی ہے ۔ انہوں نے ذبیحہ گائے کے نام پر مسلمانوں پر حملوں اور قتل کے خلاف کبھی زبان نہیں کھولی ۔ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ دیگر مسائل جیسے لوجہاد ‘ مسلمانوں پر حملوں اور دوسرے مسائل پر خاموش تماشائی بنے رہے ۔ ٹی آر ایس نے صدر جمہوریہ اور نائب صدر کے انتخاب میں آر ایس ایس پس منظر کے حامل امیدواروں کی مدد کی ۔ وزیراعظم نے جب کئی مخالف مسلم فیصلوں پر عمل درآمد کیا تو کے سی آر نے مودی کے خلاف ایک لفظ تک نہیں کہا ۔ ٹی آر ایس نے طلاق ثلاثہ بل کی بھی تائید کی ۔ حیرت انگیز طور پر ٹی آر ایس کے مسلم قائدین نے کے سی آر کے تمام اقدامات کی تائید و حمایت کی لیکن اب انہیں اس سے فوری طور پر باز آجانا چاہیئے ۔