!کے سی آر کٹس کی کامیابی لیکن گورنمنٹ میٹرنٹی ہاسپٹل توجہ کا طالب

مریضوں کو تکلیف بڑھنے سے پہلے اقدامات کی فوری ضرورت
حیدرآباد۔ یکم اگست (سیاست نیوز) سرکاری دواخانو ں میں مریضوں کو خون کی ضرورت پڑنے پر دواخانہ کو خون کا انتظام کرنا چاہئے لیکن بیشتر سرکاری دواخانو ںمیں ایسا نہ ہونے کے سبب مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور شہر کے سرکردہ سرکاری دواخانوں میں بھی مریضوں کو عین وقت پر خون کا انتظام کرنے کی ہدایت دی جانے لگی ہے۔ مریضوں کو اکثر خون کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب کوئی سرجری ہونے والی ہو لیکن شہر کے سرکاری دواخانو ں میں سرجری کا فیصلہ کرنے سے قبل خون جمع کروانے کیلئے تحریری نوٹ حوالہ کیا جانے لگا ہے جو کہ مریضوں کے رشتہ داروں کیلئے انتہائی تکلیف کا سبب بن رہا ہے۔ پرانے شہر میں واقع پیٹلہ برج زچگی خانہ سے اس طرح کی کئی شکایات موصول ہورہی ہیں جہاں مریضوں کے رشتہ داروں کو خون کا انتظام کرنے کی ہدایت دی جا رہی ہے جس کے سبب وہ بلڈ بینکس کے چکر کاٹتے ہوئے خون خریدنے پر مجبور ہیں۔ بتایاجاتا ہے کہ پیٹلہ برج زچگی خانہ میں خون کا انتظام نہ کرپانے والے مریضوں کے رشتہ داروں کو عطیہ دہندہ کا انتظام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے جبکہ مریض کیلئے لازمی نہیں ہے کہ وہ خون یا عطیہ دہندہ کا انتظام کرے جبکہ دواخانہ کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مریض کو درکار خون کا انتظام خود کرے۔ حکومت کی جانب سے سرکاری دواخانوں کی حالت کو بہتر بنانے کے لئے اقدامات کے دعوے کئے جا رہے ہیں لیکن دواخانوں کے عملہ کی جانب سے اختیار کردہ رویہ کے سبب مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ پیٹلہ برج زچگی خانہ میں دواخانہ کے عملہ کی جانب سے خون کا انتظام کرنے کی تاکید کئے جانے کے سبب مریضوں کے رشتہ داروں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا یہ اور وہ خون خرید کر فراہم کرنے پر مجبور ہیں۔ اسی طرح دواخانہ میں کئے جانے والے معائنہ جات کے متعلق بھی مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے کیونکہ انہیں دواخانہ میں تشخیص و معائنوں کے بجائے خانگی لیابس اور ڈائیگناسٹک سنٹرس سے رجوع کروایا جا رہا ہے اور مریضوں کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ جن ڈائیگناسٹک سنٹر و لیابس سے انہیں رجوع کیا جاتاہے ان لیابس میں کروائے جانے والے معائنہ جات ہی قبول کئے جاتے ہیں جبکہ یہ سہولت دواخانہ کے انتظامیہ کو دواخانہ میں ہی فراہم کرنی لازمی ہے کیونکہ ایسا نہ ہونے کی صورت میں دواخانہ کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے لیکن زچگی خانہ کا کوئی پرسان حال نہیں ہے ۔ مریضوں نے محکمہ صحت کے اعلی عہدیداروں سے اپیل کی ہے کہ وہ پیٹلہ برج زچگی خانہ کی صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کی جانب سے مریضوں کو فراہم کی جانے والی تمام سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ دواخانہ میں آلات کو بہتر بنانے کے اقدامات کو ممکن بنائیں ۔ دواخانہ کے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ مریضوں کے رشتہ داروں کو خون کا انتظام کرنے یا انہیں عطیہ دہندہ کا انتظام کرنے کی تاکید اس لئے کی جاتی ہے تاکہ دواخانہ میں خون کی قلت پیدا نہ ہونے پائے اور بیرون دواخانہ کروائے جانے والے معائنہ جات و تشخیص کے متعلق یہ ادعا کیا جا رہا ہے کہ کبھی کسی ٹیکنیشن کی عدم موجودگی یا آلات کی خرابی کی صور ت میں ہی مریضوں کو باہر معائنہ کروانے کیلئے کہا جاتا ہے جبکہ عام طور پر تمام معائنہ جات دواخانہ میں ہی کئے جاتے ہیں۔