راہول گاندھی کے بارے میں کویتا کے ریمارک کی مذمت، تاریخ کا مطالعہ کرنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ 31 ۔ جنوری (سیاست نیوز) پردیش کانگریس کمیٹی نے صدر کانگریس راہول گاندھی کے بارے میں ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ کویتا کے بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے راہول گاندھی کی مقبولیت میں اضافہ نہ ہونے کا الزام عائد کیا ۔ پارٹی کے خازن جی نارائن ریڈی نے اپنے بیان میں کہا کہ اگرچہ کویتا اس درجہ میں نہیں ہے کہ وہ صدر کانگریس راہول گاندھی کے بارے میں کوئی تبصرہ کرسکے ۔ تاہم ان کا یہ بیان بچکانہ اور سوجھ بوجھ سے عاری ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہرو گاندھی خاندان نے ملک کیلئے کئی قربانیاں دی ہے۔ راہول گاندھی کے پڑ دادا موتی لال نہرو ایک عظیم مجاہدین آزادی تھے اور برطانوی سامراج کی قید کی سزا کے دوران ان کی موت واقع ہوئی ۔ ان کے فرزند پنڈت جواہر لال نہرو نے نہ صرف جدوجہد آزادی میں اہم رول ادا کیا بلکہ وہ ملک کے پہلے وزیراعظم تھے۔
آنجہانی اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی نے ملک کے لئے اپنی جان قربان کی۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے وزیراعظم کے عظیم عہدوں کی قربانی دی جبکہ دو مرتبہ انہیں پیشکش کی گئی تھی۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ نہرو۔گاندھی خاندان اور کے سی آر خاندان میں کوئی مماثلت نہیں ہے۔ انہوں نے کویتا کو مشورہ دیا کہ وہ اس طرح کے ریمارکس کرنے سے قبل ملک کی تاریخ کا مطالعہ کریں ۔ پنڈت نہرو نے 1947 ء میں پہلی صنعت کا سنگھ بنیاد رکھا تھا جبکہ ڈاکٹر منموہن سنگھ نے ملک کو ٹکنالوجی کے شعبہ میں نہ صرف ترقی دی بلکہ معاشی طور پر مستحکم بنایا۔ تلنگانہ ریاست کے قیام کے بعد کے سی آر نے اپنے ارکان خاندان کے ساتھ قطار میں ٹھہرکر سونیا گاندھی کے ساتھ تصویر کھچوائی تھی۔ نارائن ریڈی نے کہا کہ ملک میں کانگریس کی لہر ہے اور عوام راہول گاندھی کو ملک کے آئندہ وزیراعظم کی حیثیت سے دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوک سبھا انتخابات میں سیکولر اور فرقہ پرست طاقتوں کے درمیان مقابلہ رہے گا ۔ ملک میں کسی تیسرے محاذ کے لئے کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ کے سی آر کا فیڈرل فرنٹ بی جے پی کا اسپانسر کردہ ہے تاکہ سیکولر ووٹ تقسیم کئے جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل فرنٹ حقیقت میں تبدیل نہیں ہوپائے گا۔