دو حریفوں نے مسکراتے ہوئے مصافحہ کیا ، بیگم پیٹ ایرپورٹ پر خوشگوار منظر
حیدرآباد ۔ 2 ۔ اگست : ( سیاست نیوز ) : چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راو اور چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو آج بالاخر ایکدوسرے سے مصافحہ کرنے و خوشگوار انداز میں ملاقات کرنے پر مجبور ہونا ہی پڑا ۔ اور دونوں چیف منسٹروں کی تلنگانہ و آندھرا ریاستوں کی تشکیل و انتخابات میں کامیابی کے ذریعہ برسر اقتدار آنے کے بعد پہلی مرتبہ اس ملاقات کا لمحہ ہر ایک کے لیے تعجب کا باعث بنا رہا ۔ دونوں چیف منسٹروں کی یہ ملاقات آج اس وقت ہوئی جب صدر جمہوریہ ہند اپنے مختصر دورہ حیدرآباد کے سلسلہ میں بیگم پیٹ ایرپورٹ پہونچنے والے تھے ۔ صدر جمہوریہ ہند کی آمد کے سلسلہ میں ان کا خیر مقدم کرنے کے لیے مسٹر کے چندر شیکھر راؤ ، چیف منسٹر تلنگانہ بیگم پیٹ ایرپورٹ پہونچے تھے اور چند لمحوں میں چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو بھی بیگم پیٹ ایرپورٹ پہونچے تب مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کو نمستے کیا تب چیف منسٹر آندھرا پردیش مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے بہت ہی خوشگوار موڈ میں مسٹر چندر شیکھر راؤ سے مصافحہ کرتے ہوئے ان کی ( چندر شیکھر راؤ کی ) پیٹھ تھپتھپائی اسی دوران ریاستی گورنر مسٹر ای ایس ایل نرسمہن بھی ایرپورٹ پہونچ گئے اور دونوں چیف منسٹروں کی موجودگی کو دیکھتے ہوئے خود مسٹر نرسمہن نے بھی دونوں ہی چیف منسٹروں سے ایکدوسرے کے ساتھ بات چیت کی کامیاب ترغیب دی اور دونوں کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیتے ہوئے دونوں چیف منسٹروں کو اپنی موجودگی میں دوبارہ مصافحہ کروایا ۔ لہذا گورنر کی یہ کوشش ’ دل ملیں نہ ملیں ۔ ہاتھ ملاتے چلو ‘ کے مترادف رہی ۔ جب صدر جمہوریہ کا خصوصی طیارہ بیگم پیٹ ایرپورٹ پہونچا تب ریاستی گورنر دونوں چیف منسٹروں کے ہمراہ طیارہ تک پہونچے اور صدر جمہوریہ کی طیارہ سے باہر آمد کے بعد ریاستی گورنر اور دونوں چیف منسٹروں نے مسٹر پرنب مکرجی کا پرتپاک خیر مقدم کیا ۔ صدر جمہوریہ کی آمد سے قبل جب مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مسٹر این چندرا بابو نائیڈو کی آمد پر مسکراتے ہوئے ان سے مصافحہ کیا ۔ تب وہاں موجود اعلیٰ عہدیداروں و سیاسی قائدین وغیرہ نے بھی زبردست مسرت کا اظہار کیا اور دونوں نے مصافحہ کرتے ہوئے تصویر کھنچوائی تب مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مزاحیہ انداز میں فوٹو گرافرس سے کہا کہ ’ آپ لوگوں کو یہی چاہئے نا ‘ اس کے بعد مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے گورنر کی آمد پر مسٹر چندرا بابو نائیڈو کو ساتھ لے کر گورنر کے ایک جانب مسٹر چندرا بابو نائیڈو اور دوسری جانب مسٹر کے چندر شیکھر راؤ بیٹھ گئے اور کچھ دیر تک آپس میں بات چیت جاری رہی ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق بتایا جاتا ہے کہ مرکزی وزیر شہری ترقیات مسٹر ایم وینکیا نائیڈو نے آج جب مسٹر چندر بابو نائیڈو سے ملاقات کی تھی تب انہوں نے صدر جمہوریہ ہند کی آمد کے سلسلہ میں ایرپورٹ پہونچیں اور اس موقعہ کی مناسبت سے چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کر کے اپنی آپسی تلخیوں کو دور کرنے کی کوشش کرنے کا مشورہ دیا تھا اور پھر مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو بھی اس بات کا مشورہ دیا کہ مسٹر چندر بابو نائیڈو کی آمد پر ان سے ملاقات کر کے آپسی اختلافات کو دور کرلینے کا ایک بہتر اقدام کریں تاکہ دونوں ہی چیف منسٹرس کو آپس میں مل بیٹھ کر درپیش تنازعات کی یکسوئی کا موقعہ فراہم ہوسکے ۔ اور ساتھ ہی ساتھ دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کی تیز رفتار ترقی کو یقینی بنایا جاسکے ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ہی چیف منسٹروں نے مسٹر وینکیا نائیڈو کے مشورہ کو قبول کرتے ہوئے آج ایکدوسرے سے ملاقات کی ۔ جب کہ بتایا جاتا ہے کہ ایک ایسی ہی کوشش راج بھون میں منعقدہ ریاستی گورنر کی افطار پارٹی کے موقعہ پر خود مسٹر ای ایس ایل نرسمہن نے کی تھی اور اس وقت مسٹر این چندرا بابو نائیڈو نے گورنر کی افطار پارٹی میں شرکت کی تھی ۔ لیکن چیف منسٹر تلنگانہ مسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے راج بھون میں منعقدہ ریاستی گورنر کی افطار پارٹی میں شرکت سے گریز کیا تھا ۔ بتایا جاتا ہے کہ دونوں ریاستوں تلنگانہ اور آندھرا پردیش کے چیف منسٹروں کے مابین پائی جانے والی دوریوں کے باعث دونوں ریاستوں میں کئی ایک مسائل پیدا ہورہے ہیں لیکن سمجھا جاتا ہے کہ مسٹر چندر بابو نائیڈو اور مسٹر کے چندر شیکھر راؤ کی آج ہوئی اس ملاقات سے دونوں ریاستوں کے مابین حالات سازگار ہوں گے اور دونوں ریاستوں کے مابین پائے جانے والے مسائل کی خوش اسلوبی کے ساتھ یکسوئی متوقع ہوسکتی ہے ۔۔