کے سی آر انتخابی مہم کی تیاریوں میں مصروف، 100 جلسوں کا منصوبہ

سینئر قائدین سے مشاورت ، انتخابی موضوعات پر تبادلہ خیال
حیدرآباد ۔ 24۔ستمبر (سیاست نیوز) الیکشن کمیشن کی جانب سے اگرچہ تلنگانہ اسمبلی کے انتخابی شیڈول کا اعلان ابھی باقی ہے لیکن کارگزار چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے انتخابی مہم کے شیڈول کی تیاری کیلئے پارٹی قائدین سے مشاورت کا آغاز کردیا ہے ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق 6 ستمبر کو اسمبلی کی تحلیل اور 7 ستمبر کو حسن آباد میں جلسہ عام سے خطاب کے بعد کے سی آر نے خود کو سرکاری اور سیاسی سرگرمیوں سے دور رکھا۔ پرگتی بھون اور فارم ہاؤز میں پارٹی قائدین کے ساتھ انتخابی مہم کی حکمت عملی کی تیاری میں مصروف رہے کے سی آر نے آج سینئر قائدین کے ساتھ اجلاس منعقد کیا اور 100 انتخابی جلسوںسے خطاب کے پروگرام کو عبوری طور پر منظوری دی ہے۔ ریاست کے 31 اضلاع میں 50 دن میں 100 انتخابی جلسوں سے خطاب کا منصوبہ ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ایسے اضلاع جہاں ٹی آر ایس کا موقف پہلے ہی سے مضبوط ہے ، وہاں صرف دو جلسوں کی تجویز ہے جبکہ دیگر اضلاع میں تین جلسوں سے کے سی آر خطاب کریں گے۔ ٹی آر ایس کے قریبی ذرائع کے مطابق اپوزیشن جماعتوں کی مہم کے آغاز تک کے سی آر پارٹی کی انتخابی مہم کو اختتامی مرحلہ میں دیکھنا چاہتے ہیں۔ وہ اپوزیشن کو کوئی موقع دینا نہیں چاہتے کہ حکومت پر تنقید کے ذریعہ عوامی تائید حاصل کی جاسکے۔ اسی دوران کونسل میں ٹی آر ایس کے وہپ پی راجیشور ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر کی انتخابی مہم کو اندرون ایک ہفتہ قطعیت دے دی جائے گی۔ چیف منسٹر کی انتخابی مہم کے اہم موضوعات تلنگانہ کی عزت نفس اور تلنگانہ کا وقار رہے گا۔ وہ کانگریس۔تلگو دیشم اتحاد کو اہم انتخابی موضوع بناتے ہوئے عوام کو یہ باور کرنے کی کوشش کریں گے کہ مخالف تلنگانہ پارٹی تلگو دیشم سے اتحادکرتے ہوئے کانگریس تلنگانہ کی ترقی میں رکاوٹ پیدا کرنا چاہتی ہے۔ کے سی آر تلنگانہ ریاست کی تشکیل میں ٹی آر ایس کی حصہ داری اور عوامی قربانیوں کا تفصیل سے احاطہ کریں گے۔ کانگریس کی جانب سے آندھراپردیش کو خصوصی موقف کا درجہ دیئے جانے کا اعلان بھی کے سی آر کا اہم انتخابی موضوع رہے گا۔ کانگریس نے مرکز میں برسر اقتدار آنے کی صورت میں آندھراپردیش کو خصوصی درجہ دینے کا اعلان کیا ہے۔ کے سی آر عوام کو بتائیں گے کہ کانگریس تلنگانہ سے پھر ایک بار ناانصافی کی تیاری کر رہی ہے۔ دوسری طرف چیف منسٹر نے وزراء اور امیدواروں کو پابند کیا ہے کہ وہ روزآنہ اپنی انتخابی مہم سے متعلق رپورٹ پارٹی ہیڈکوارٹر روانہ کریں۔ ٹی آر ایس کے تمام امیدواروں کو حکومت کے کارناموں پر مشتمل میٹریل روانہ کردیا گیا ہے اور انتخابی مہم میں ٹی آر ایس کو دیگر جماعتوں پر سبقت حاصل ہے۔