حیدرآباد /25 جنوری (سیاست نیوز) راج بھون حیدرآباد میں ہنگامی صورت حال میں ترتیب دی گئی تقریب میں سینئر دلت قائد و رکن پارلیمان کے سری ہری نے تلنگانہ کے وزیر حیثیت سے حلف لیا۔ گورنر ریاست تلنگانہ ای ایس ایل نرسمہن نے کے سری ہری کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ حلف برداری کے بعد کے سری ہری کو ڈپٹی چیف منسٹر کے عہدہ پر فائز کرتے ہوئے وزیر تعلیم کی ذمہ داری سونپی گئی۔ تقریب حلف برداری میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ، ڈپٹی چیف منسٹر امور برائے ریونیو و رجسٹریشن اینڈ اسٹامپس جناب محمد محمود علی، ڈپٹی اسپیکر تلنگانہ قانون ساز اسمبلی شریمتی پدما دیویندر ریڈی، وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ، وزیر پنچایت راج و انفارمیشن ٹکنالوجی کے ٹی راما راؤ، وزیر توانائی لکشما ریڈی، وزیر کمرشیل ٹیکس ٹی سرینواس یادو، وزیر عمارات و شوارع ٹی ناگیشور راؤ، وزیر فینانس ای راجندر، وزیر نشہ بندی و آبکاری پدما راؤ کے علاوہ دیگر وزراء، ارکان پارلیمان، ارکان اسمبلی و کونسل تلنگانہ راشٹرا سمیتی بشمول ڈاکٹر کے کیشو راؤ، شریمتی کے کویتا اور دیگر بعض اہم قائدین بھی شریک تھے۔ بتایا جاتا ہے کہ قبل ازیں ڈپٹی چیف منسٹر ڈاکٹر راجیا نے انھیں کابینہ سے برطرف کئے جانے سے متعلق اطلاعات موصول ہونے کے ساتھ ہی اپنا مکتوب استعفی پیش کیا۔ ڈاکٹر راجیا کے استعفی پیش کرنے سے قبل ہی ان کے اظہار کردہ خیالات کے ٹی وی چینلوں پر ٹیلی کاسٹ ہونے پر چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے شدید برہمی کا اظہار کیا۔ پارٹی کے باوثوق ذرائع کے مطابق ڈاکٹر راجیا کے طرز عمل پر ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے چیف منسٹر نے ورنگل کے قائدین کو حیدرآباد طلب کیا اور کے سری ہری رکن پارلیمان سے بات چیت کے ذریعہ کابینہ میں شامل ہونے سے متعلق رضامندی حاصل کی۔ اسی دوران ڈاکٹر راجیا کا مکتوب استعفی وصول ہونے پر تمام قائدین نے اتفاق رائے سے منظوری کیلئے گورنر کو بھیج دیا اور مسٹر کے سری ہری کی حلف برداری کی راہ ہموار ہوئی۔ اس طرح دوپہر میں سری ہری نے حلف برداری کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کے آشیرواد سے بحیثیت وزیر حلف لیا گیا، جب کہ عوامی جدوجہد کے ذریعہ علحدہ ریاست تلنگانہ حاصل کی گئی۔ اس جدوجہد میں وہ بھی برابر کے شریک رہے۔ انھوں نے کہا کہ تلنگانہ کو سنہرے تلنگانہ میں تبدیل کرنے وہ چیف منسٹر کی ہدایات پر ایک سپاہی کی طرح اپنی خدمات انجام دیں گے۔