کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے وعدہ سے حکومت منحرف

انتخابی منشور وفا نہ ہوسکا، کانگریس رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی کا سخت ردعمل
حیدرآباد /6 اگست (سیاست نیوز) کانگریس رکن اسمبلی ٹی جیون ریڈی نے ٹی آر ایس حکومت پر کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے وعدہ سے انحراف کا الزام عائد کرتے ہوئے چیف منسٹر سے استفسار کیا کہ کیا اول تا تیسری جماعت کی تعلیم کو حکومت برخاست کر رہی ہے؟۔ آج احاطہ اسمبلی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ٹی آر ایس نے اپنے انتخابی منشور میں مفت تعلیم فراہم کرنے کا عوام سے وعدہ کیا تھا، جس پر بھروسہ کرکے عوام نے اقتدار سونپا، لیکن اب ٹی آر ایس حکومت اپنے وعدہ سے انحراف کر رہی ہے۔ انھوں نے کہا کہ چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر محکمہ تعلیم کے اعلی عہدہ داروں کا اجلاس طلب کرنے کے بعد صرف چہارم تا انٹرمیڈیٹ مفت تعلیم فراہم کرنے کا اعلان کرکے اپنے وعدہ سے منحرف ہوئے ہیں، جس کی کانگریس پارٹی سخت مذمت کرتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ جس طرح کسی دلت کو چیف منسٹر بنانے کے وعدہ سے انحراف کیا گیا، اسی طرح اب کے جی تا پی جی مفت تعلیم سے بھی ٹی آر ایس حکومت منحرف ہو رہی ہے۔ انھوں نے ٹی آر ایس حکومت سے وعدہ کے مطابق مفت تعلیم فراہم کرنے کا مطالبہ کیا، بصورت دیگر احتجاجی مہم شروع کرنے کا انتباہ دیا۔ انھوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں پہلی تا دسویں جماعت طلبہ کو مفت تعلیم فراہم کرنے کے مقصد سے قانون حق تعلیم بل منظور کیا گیا تھا، لیکن ایسا لگتا ہے کہ چیف منسٹر اس قانون سے ناواقف ہیں۔ انھوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ قانون حق تعلیم کا جائزہ لے اور خانگی اسکولوں میں 25 فیصد غریب طلبہ کو مفت داخلہ دلوانے کے اقدامات کرے۔ انھوں نے کہا کہ خانگی تعلیمی ادارے اولیائے طلبہ کے ساتھ من مانی کر رہے ہیں اور ہر نئے تعلیمی سال میں اسکول فیس میں بے تحاشہ اضافہ کر رہے ہیں، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت خانگی تعلیمی اداروں پر کنٹرول حاصل کرنے میں پوری طرح ناکام ہو گئی ہے۔