کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے تحت سماج کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف رسانی

اقامتی اداروں کے استحکام پر کانفرنس، جناردھن ریڈی ایم ایل سی و دیگر کا خطاب
حیدرآباد۔/31مئی، ( سیاست نیوز) رکن قانون ساز کونسل (ٹیچرس حلقہ ) مسٹر جناردھن ریڈی نے کہا کہ حکومت تلنگانہ ریاست میں جدید تعلیمی پالیسی کے جی تا پی جی مفت تعلیم کے منصوبہ کے تحت سماج کے تمام طبقات کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کی جدوجہد میں لگی ہوئی ہے تاکہ سماج کے تمام طبقات کے ساتھ انصاف روا رکھا جاسکے۔ وہ آج فیڈریشن آف گورنمنٹ ریسیڈنشیل ٹیچرس اینڈ ایمپلائز آرگنائزیشنس کے زیر اہتمام پریس کلب سوماجی گوڑہ میں ’’ تلنگانہ میں اقامتی تعلیمی اداروں کو مستحکم بنانا ‘‘ کے زیر عنوان منعقدہ راؤنڈ ٹیبل کانفرنس سے مہمان خصوصی مخاطب تھے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹی آر ایس حکومت ریاست تلنگانہ میں تعلیمی شعبہ کو فروغ اور ترقی دینے کی غرض سے ریاست کے تمام تعلیمی اداروں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ہر فرد کو خواندہ بنانے کی مساعی کررہی ہے۔ حکومت نئی پالیسی کے تحت سیمی ریسیڈنشیل اسکولس قائم کررہی ہے۔ آرگنائزیشن کی جانب سے پیش کردہ مختلف سوسائٹیز کی جانب سے چلائے جانے والے اقامتی مدارس کو ایک ہی پرچم تلے جمع کرکے ڈائرکٹوریٹ کا قیام عمل میں لاتے ہوئے اقامتی مدارس کو اہم بنیادی سہولتوں کی فراہمی کے علاوہ اساتذہ اور دیگر عملے کو درپیش مسائل کے حل کی تجویز پر تیقن دیا کہ وہ اس مسئلہ کو حکومت سے رجوع کرکے مذکورہ مسائل کی یکسوئی کیلئے راہ ہموار کی جائے گی۔ اس موقع پر رکن قانون ساز کونسل بی جے پی مسٹر رامچندر راؤ نے مخاطب کرتے ہوئے حکومت تلنگانہ کی جانب سے کے جی تا پی جی مفت تعلیم کی فراہمی کے وعدہ پر عدم عمل آوری پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے اس سلسلہ میں تاہم کوئی اقدامات نہیں کی اور نہ ہی تعلیمی شعبہ کو جتنی اہمیت دینا چاہیئے تھا دی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ میں واقع سرکاری مدارس و اقامتی مدارس کے اساتذہ کو درپیش مسائل جوں کے توں برقرار ہیں جبکہ اساتذہ کی ذمہ داری سماج میں بہتری لانے کا اہم ذریعہ ہوا کرتی ہے۔ انہوں نے اقامتی مدارس کے اساتذہ اور عملے کو تیقن دیا کہ وہ انہیں درپیش مسائل کو مرکزی حکومت کے علم میں لائیں گے۔ اس موقع پر چیرمین فیڈریشن آف گورنمنٹ ریسیڈنشیل ٹیچرس اینڈ ایمپلائیز آرگنائزیشنس کے روی چندرا، سکریٹری جنرل کے وینکٹ ریڈی، کو چیرمین ٹی رمیش، ڈیموکریٹک ٹیچرس فیڈریشن قائد مسٹر کرسٹو، عثمانیہ یونیورسٹی ٹیچرس اسوسی ایشن قائد پروفیسر ستیہ نارائنا کے علاوہ دیگر قائدین نے مخاطب کرتے ہوئے اقامتی اسکولس کے اساتذہ کو درپیش مسائل اور اقامتی اسکولس میں اہم بنیادی سہولتوں کی عدم فراہمی پر تفصیلی روشنی ڈالتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ریاست میں مختلف سوسائٹیز کی جانب سے چلائے جانے والے تمام اقامتی اسکولوں کو ایک پلیٹ فارم پر لاکر ایک ڈائرکٹوریٹ کا قیام عمل میں لاتے ہوئے اقامتی مدارس کے اساتذہ کو درپیش مسائل کے حل کو یقینی بنایا جائے۔ اس موقع پر فیڈریشن آف گورنمنٹ ریسیڈنشیل ٹیچرس اینڈ ایمپلائز آرگنائزیشنس کے دیگر ذمہ داران کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔