مادھوا یور اینڈ کیر آٹیزم کا افتتاح، جسٹس سبھاشن ریڈی و دیگر کا خطاب
حیدرآباد 2 اپریل (سیاست نیوز) جسٹس سبھاش ریڈی (لوک ایوت) کے ہاتھوں آج آر جی اے ہال (عابڈس) میں "Madhav Aware and Care – Autism” کا افتتاح ورٹہ آئیزم اوائیرنس ڈے کے موقع پر انجام پایا جس میں Autism سے متاثرہ بچوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔ واضح رہے کہ محترمہ سمن سرف جو ایک سماجی جہدکار کے 17 سالہ فرزند مادھو جو کمسنی ہی میں Autism (بیماری) سے متاثر ہوئے جس کے لئے محترمہ سمن نے اس بیماری سے اپنے بچے کو نجات دلانے Autism سے متاثرہ بچوں کی دیکھ بھال اور اُن کے والدین کو معلومات اور شعور بیدار کرنے کا بیڑہ اُٹھایا۔ مادھو اوائیر اینڈ کیر کا افتتاح دراصل محترمہ سمن کے فرزند جو خود Autism سے متاثر تھے اور اب شفاء یاب ہوچکے بچوں کی سالگرہ کے موقع پر کیا ہے اور کہاکہ اپنے بچے جو اس بیماری سے متاثر ہیں اُن کی مکمل رہبری و رہنمائی کا فریضہ انجام دیا جائے گا۔ اپنے بچے مادھو کو اس بیماری نے متاثر کیا ہے تو وہ جن جن مراحل سے گزریں آبدیدہ ہوکر سنائی اور کہاکہ ہمت اور آہنی عزم ہو تو مصائب کو حل کیا جاسکتا ہے۔ جسٹس سبھاش ریڈی نے مادھوی کے اس عزم مصمم کی سراہنا کی اور کہاکہ ہندوستان میں آج کئی لوگ مختلف بیماریوں میں ازخود ہیں اور اُن کے بچہ بھی ہیں انھیں پریشان و حیران ہونے کی ضرورت نہیں ہے بلکہ وہ حکومت کی طبی اسکیمات اور دواخانوں سے استفادہ کرسکتے ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ اس بیماری کے پھیلنے سے قبل حکومت کو چاہئے کہ وہ کوئی ٹھوس اقدامات کریں۔اُنھوں نے ترقی یافتہ ممالک کی مثال دی اور کہاکہ وہاں کی سماجی و فلاحی تنظیموں کا کام بڑا منظم انداز میں ہوا کرتا ہے جس کے لئے مسائل کے حل ہونے میں کوئی دقت پیدا نہیں ہوتی۔ اُنھوں نے تشویش کا اظہار کیاکہ شہر حیدرآباد میں Autism سے متاثرہ بچوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کررہی ہے۔ ڈاکٹر انیل کندرا نے کہاکہ Autism کا جنم دراصل ایک ہی خاندانوں میں کئی رشتے کرنے کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے۔ اس پر روک لگاتے ہوئے دوسرے خاندانوں کے لڑکوں اور لڑکیوں سے شادی کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹر پی پربھاکر، ڈاکٹر شیوانی، ڈاکٹر منوج گوئل، دلیپ کماری سپنادی نے بھی مخاطب کیا۔