کیوبا میں سابق تارکین وطن سے تعلقات بہتر بنانے نئی پالیسی کا اعلان

واشنگٹن ۔ 29اکٹوبر ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر خارجہ کیوبا نے جزیرہ کی تارکین وطن پالیسیوں میں تبدیلیوں کا اعلان کرتے ہوئے کوشش کی کہ کیوبا میں ساکن 8لاکھ تارکین وطن کے ساتھ حکومت کے تعلقات کو جو فی الحال کشیدہ ہیں مستحکم کیا جائے ۔ بیرون ملک کیوبا کے تعلقات امریکہ کے ساتھ بھی کشیدہ ہیں ۔ امریکی سفارت کاروں نے الزام عائد کیا تھا کہ حوانا میں انہیں پُراسرار حملوںکا شکار بننا پڑا تھا ۔ کیوبا کے شہریوں سے جو امریکہ میں مقیم ہیں بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ کیوبا گرونا راڈرکس نے کل کہا تھا کہ نئے قوانین یکم جنوری سے نافذ کئے جائیں گے ۔
انہوں نے امریکہ پر الزام عائدکیا تھا کہ وہ محکمہ ویزا میں غیرضروری رکاوٹیں پیدا کررہا ہے اور کیوبا کے سفارت خانہ کے ارکان عملہ کو امریکہ سے خارج کررہا ہے ۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ وزارت خارجہ کے عہدیدار کیوبا کے شہریوں کو دو سیاحوں کی بندرگاہوں کے راستہ سے امریکہ میں داخلے اور وہاں سے اخراج کی سہولت فراہم کرے گی اور اپنے شہریوں کو جو غیرقانونی طور پر ملک چھوڑ کر چلے گئے تھے واپس آنے کی اجازت دے گی ۔ صرف ان افراد کو واپسی کی اجازت نہیں ملے گی جو امریکی بحریہ کے فوجی اڈہ گوانٹا ناموبے میں رہ چکے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک سے باہر رہنے والوں کے بچوں کو جو بیرونی ممالک میں پیدا ہوئے ہیں کیوبا کی شہریت اور شناختی دستاویزات بھی دیئے جائیں گے ۔