نیروبی 4 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام) کینیا کے وزیر داخلہ نے آج کہا کہ کینیا یونیورسٹی پر ہوئے حملہ میں فوت ہونے والوں کی تعداد 148 ہوگئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نعشوں کی تلاش کا کام مکمل ہوگیا ہے ۔ وزیر داخلہ جوزف کیاسیری نے بتایا کہ شمال مشرقی ٹاؤن گاریسہ میں کئے گئے قتل عام میں مہلوکین کی تعداد 148 ہوگئی ہے جن میں 142 طلبا ‘ تین پولیس اہلکار اور تین سپاہی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس حملہ میں الشباب گروپ کے چار بندوق بردار بھی ہلاک ہوگئے ہیں ۔ یہ گروپ صومالیہ سے تعلق رکھتا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے نعشوں کی تلاش کا کام مکمل کرلیا ہے ۔ تمام نعشوں کو حملہ کے مقام سے ہٹالیا گیا ہے اور انہیں نیروبی لایا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ملک کیلئے یہ بہت افسوسناک اور تکلیف دہ لمحہ ہے ۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ پرسکون رہیں ۔
پانچ افراد گرفتار
l کینیا کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ گریسا یونیورسٹی کالج پر کئے گئے ہلاکت خیز حملے کے سلسلہ میں پانچ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے جن پر اس حملہ میں ملوث رہنے کا شبہ ہے ۔ اس حملہ میں 148 افراد ہلاک ہوئے تھے ۔ وزارت داخلہ کے ترجمان موینڈا جوکا نے اپنے ایک ٹوئیٹر پیام میں کہا کہ سکیوریٹی ایجنسیوں نے تین افراد کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ صومالیہ میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ تینوں محمد محمود کے ساتھی ہیں جو کینیا مدرسہ اسلامک اسکول کے سابق ٹیچر ہیں۔