20 روپئے کیلئے معصوم بچی کا قتل

ممبئی۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) ممبئی کے چیمبور علاقہ میں ایک شخص نے ایک لڑکی کو صرف اس لئے ہلاک کردیا کہ اس نے لڑکی کے مکان میں سرقہ کی کوشش کی اور لڑکی نے اسے ایسا کرتے ہوئے دیکھ لیا۔ ملزم پرکاش ہاجرا اپنے پڑوس کے مکان میں اپنا سیل فون چارج کرنے کیلئے داخل ہوا جہاں اس نے مکان کے ایک گوشے میں ایک بیاگ رکھا ہوا دیکھا۔ اس نے بیاگ میں رکھی ہوئی رقم سے صرف 20/- روپئے چرانے کی کوشش کی لیکن گھر میں موجود 7 سالہ بیوٹی سرکار نے اسے سرقہ کرتے ہوئے دیکھ لیا اور رنگے ہاتھوں پکڑ لیا۔

اس وقت لڑکی کا بڑا بھائی 10 سالہ ساگر باہر کھیل رہا تھا۔ پرکاش کو شراب پینے کیلئے پیسوں کی ضرورت تھی۔ لڑکی کے ذریعہ رنگے ہاتھوں پکڑے جانے کے بعد اس نے معصوم لڑکی کو ایک ٹینک کے قریب لے جاکر اس کے سر کو پانی کے اندر ڈبو دیا اور کافی دیر تک اسے تڑپتا ہوا دیکھتا رہا۔ بالآخر لڑکی کی موت ہوگئی۔ اسسٹنٹ کمشنر (دیوتار ڈیویژن) اے پی جادھو نے یہ بات بتائی۔ سہ پہر 2:30 جب بیوٹی کی ماں گھر لوٹی تو اس نے بیوٹی کو ٹینک کے پاس پڑا ہوا پایا اور ہاسپٹل منتقل کیا جہاں ڈاکٹروں نے اُسے مردہ قرار دیا۔ متوفیہ کے بھائی ساگر کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد پولیس نے پرکاش کو گرفتار کرلیا۔

مظفر نگر فسادات : مزید
33 متاثرین کے بیانات ریکارڈ
مظفر نگر ۔ 4 جون (سیاست ڈاٹ کام) حکومت اُترپردیش کی جانب سے مظفر نگر فسادات کی تحقیقات کرنے والے ایک رکنی تحقیقاتی کمیشن نے 33 متاثرین کے تازہ بیانات ریکارڈ کئے۔ جسٹس (ریٹائرڈ) وشنو سہائے کی قیادت والے کمیشن نے کل مزید 33 متاثرین کے بیانات ریکارڈ کئے۔ یاد رہے کہ فسادات میں زائد از 700 متاثرین نے اپنے حلف نامہ داخل کئے تھے۔ قبل ازیں 248 متاثرین کے بیانات ریکارڈ کئے گئے تھے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال ستمبر میں ہوئے فرقہ وارانہ فسادات میں زائد از60 افراد ہلاک اور زائد از 40,000 افراد بے گھر ہوگئے تھے۔ مذکورہ کمیشن گزشتہ سال 9 ستمبر کو تشکیل دیا گیا تھا، لیکن اندرون دو ماہ اپنی رپورٹ کے ادخال میں ناکامی کے بعد کمیشن کی میعاد میں مزید 6 ماہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔