کیمرون کا سر نیزے پر دیکھنا چاہتی ہوں: برطانوی دوشیزہ

لندن ، 10 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) برطانیہ سے تعلق رکھنے والی ایک جنگجو دوشیزہ نے کہا ہے، ’’میں برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون کا سر نیزے کی نوک پر دیکھنا چاہتی ہوں کیونکہ کیمرون مسلمانوں کے خلاف جنگ کو طاقت دے رہے ہیں‘‘۔ برطانیہ کی شہری جہادی لڑکی کے بارے میں اس یقین کا اظہار کیا جا رہا کہ وہ شام میں لڑنے والی عسکری تنظیم داعش میں شامل ہے۔ اس لڑکی کی عمر صرف 18 سال بتائی جاتی ہے۔ ام خطاب کے نام سے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اس 18سالہ برطانوی لڑکی کا کہنا ہے، ’’مجھے یقین ہے کہ وہ دن قریب ہے جب کیمرون کا سر نیزے پر ہو گا‘‘۔ جہادی لڑکی نے اس امر کا مضحکہ اڑایا کہ برطانوی حکومت عسکریت پسندوں کو برطانوی شہریت سے باندھ سکتی ہے۔ اس نے کہا، ’’میں اس بات کو سمجھنے سے قاصر ہوں کہ برطانوی حکومت شہریت ختم کرنے کی دھمکیاں کیوں دے رہی ہے، ہم تو اس شہریت کو اہمیت نہیں دیتے ہیں‘‘۔ جہادی لڑکی نے دیگر برطانوی خواتین کو بھی شامی عسکریت پسندی کا حصہ بننے کیلئے ابھارا ہے۔ اپنے ٹوئٹ میں اس کا کہنا ہے: ’’یہ درست کہ میں صرف اٹھارہ سال کی ہوں لیکن شام آنے کا میرا فیصلہ بہترین ہے، اس کے مقابل برطانیہ میں پڑے رہنا مکمل طور پر اسلام کیلئے ضرر رساں ہے‘‘۔ اخبار ’میل آن لائن‘ کے مطابق درجنوں برطانوی خواتین اپنے خاندانوں کو چھوڑ کر شامی عسکریت پسندی کا حصہ بننے کیلئے جارہی ہیں، اس تعداد میں روز اضافہ ہو رہا ہے۔ صرف ایک ہفتہ پہلے ایک خانگی اسکول کی طالبہ برطانوی لڑکی شام پہنچ کر داعش میں شامل ہوگئی اور میدان جنگ کو اپنا گھر بنا لیا۔ اب تک تقریبا 60 برطانوی خواتین نے شام میں سرگرم داعش میں شمولیت اختیار کی ہے۔ تاحال زائد از 800 برطانوی شہری شام میں عسکری تنظیم میں شامل ہوچکے