کٹھمنڈو۔ 4 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) 250 سے زیادہ ہندوستانیوں یاتریوں کا نیپال کے پہاڑی مقام ’’تلسا‘‘ سے آج تخلیہ کروا دیا گیا جبکہ عہدیداروں نے پھنسے ہوئے یاتریوں کو بچانے کی کارروائی میںشدت پیدا کردی گئی۔ اس کی وجہ موسلادھار بارش ہے جس کا سامنا یاتریوں کو کیلاش مان سروور سے تبت واپسی کے دوران ہوا تھا۔ مزید 336 ہندوستانیوں کو سیمی کورٹ سے سرکھیت اور نیپال گنج منتقل کیا گیا۔ ہندوستانی سفارت خانہ کے ایک عہدیدار نے اخباری نمائندوں پر اس کا انکشاف کیا۔ یہ مہم نیپال گنج ۔ سیمی کورٹ ۔ تلسا سیکٹر کی صورتِ حال کی نگرانی کرنے کی ہے۔ یہ ہندوستانی نژاد عوام کی اس علاقہ سے تخلیہ کرنے کے امکانی اقدامات کیا کرتی ہے۔ تلسا ۔ سیمی کورٹ سیکٹر سے 50 ہیلی کاپٹر کے ذریعہ 250 افراد کا تلسا سے تخلیہ کروادیا گیا۔ سرکاری عہدیدار نے کہا کہ تلسا میں 350 افراد اور سیمی کورٹ میں 643 افراد پھنسے ہوئے ہیں۔ کسی ہلاکت کی آج تک کوئی اطلاع نہیں ملی۔ تلسا انفراسٹرکچر کے اعتبار سے انتہائی کمزور ہے۔ سیمی کورٹ نے اچھی قیام گاہیں ، مواصلات کی اور طبی سہولتیں دستیاب ہیں۔ آج 17 پروازیں کی گئیں جن میں نیپالی فوج کے تین ہیلی کاپٹرس اور ایک چھوٹے چارٹرڈ ہیلی کاپٹر نے دن کے اوقات میں حصہ لیا اور 336 ہندوستانیوں کو سیمی کورٹ سے سرکھیت اور گوپال گنج منتقل کیا۔ تمام افراد کو نیپال گنج جانے کیلئے بسیں فراہم کی گئیں جن میں تمام سہولتیں موجود ہیں۔ یہ سہولتیں موسم کے حالات کا مقابلہ کرنے کے قابل ہیں اور ان راستوں پر ان بسوں کے چلنے کا تجربہ موجود ہے۔ ہندوستانی سفارت خانہ نے یاتریوں اور ان کے ارکان خاندان کے استقبال کیلئے اپنا ایک عارضی دفتر بھی قائم کیا ہے۔ جس کے ارکان عملہ تمل ، تلگو ، کنڑی اور ملیالم بول اور سمجھ سکتے ہیں۔ ایک یاترا یکم جولائی کو سیمی کورٹ میں بلندی کی بیماری کی وجہ سے اور دوسرا تبت میں پیر کے دن قلب پر حملے سے فوت ہوگیا تھا۔