حیدرآباد ۔ 3 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) ریاستی وزیرآبپاشی ہریش راؤ نے نقد رقمی لین دین سے پاک رہنے والے گاؤں کو فی کس 10 لا اکھ روپئے انعام دینے کا ا علان کیا ہے۔ اسمبلی حلقہ سدی پیٹ کو نقد رقمی لین دین سے پاک بتانے کا چیلنج قبول کرنے والے ہریش راؤ مقصد کے حصول کیلئے اسمبلی حلقہ سدی پیٹ میں قیام کئے ہوئے ہیں اور عوام میں شعور بیدار کرنے میں مصروف ہیں۔ ہریش راؤ نے سدی پیٹ کے تین منڈلوں کے تین ایسے گاوں کو جو سب سے پہلے نقد رقمی لین دین سے پاک ہوجاتے ہیں، انہیں فی کس 10 لاکھ روپئے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ ریاستی وزیر نے کہا کہ کالادھن کو کنٹرول کرنے کیلئے مرکزی حکومت نے جو فیصلہ کیا ہے، اس سے عوام عارضی طور پر مسائل کا شکار ہیں مگر اس معاملے میں ریاستی حکومت بے بس ہے کیونکہ نوٹوں کی اشاعت اور اس کو منسوخ کرنے کا اختیار مرکزی حکومت کو حاصل ہے مگر تلنگانہ حکومت عوامی مسائل سے منہ موڑ نہیں سکتی بلکہ انہیں کس طرح راحت فراہم کی جائے، اس کا سنجیدگی سے جائزہ لینے کے بعد حکومت نے تلنگانہ کو نقد رقمی لین دین سے پاک بنانے کا فیصلہ کیا ہے اور چیف منسٹر کے سی آر نے اسمبلی حلقہ سدی پیٹ کا پائلٹ پراجکٹ کے طرز پر انتخاب کیا ہے۔ چیف منسٹر کے بھروسہ کو قائم رکھنا اسمبلی حلقہ سدی پیٹ کے عوام کی ذمہ داری ہے۔ ہریش راؤ نے پہلے کلکٹریٹ میں بینکرس کا اجلاس طلب کیا۔ بعدازاں عوامی منتخب نمائندوں کو نقد رقمی لین دین سے پاک بنانے کی تربیت کا اہتمام کیا۔ دوسرے نمبر پر رہنے والے گاؤں کو 5 لاکھ، تیسرے نمبر پر رہنے والے گاؤں کو فی کس 2 لاکھ روپئے دینے کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی ضلع انتظامیہ کو ہدایت دی ہیکہ وہ تمام افراد کے بینک اکاؤنٹ کھلاتے ہوئے انہیں ڈبٹ کارڈ فراہم کریں۔ تمام دوکانات کو 5 ہزار سوائپنگ مشین روانہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ ضلع سدی پیٹ میں 3509 خواتین گروپ ہیں۔ وہ ماہانہ 12 کروڑ 73 لاکھ روپئے کا لین دین کرتی ہیں۔ آئندہ سے تمام لین دین سوائپنگ مشین سے انجام دینے کی ہدایت دی۔