کیس کو ریاست سے باہر منتقل کرنے پر عدالت عظمیٰ نے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا

سری نگر: جموں و کشمیر کے کھٹوعہ میں کمسن بچی کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملہ کی عدالتی سنوائی آج سے شروع ہوگئی ہے۔پولیس نے کیس میں کلیدی ملزم سنجے رام سمیت آٹھ ملزمان کو چیف جوڈیشنل مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاہے۔اس موقع پر عدالت نے پولیس کی جانب سے دائر کرنے کی ہدایات دیتے ہوئے کیس کی اگلی تاریخ ۲۸؍ اپریل کو مقرر کی ۔ملزمان کو سخت سکیوریٹی میں عدالت میں لایا گیا تھا۔عدالت میں ملزمان کے وکلاء نے یہ موقف اختیار کیا کہ ان کے موکلوں پر جھوٹا الزام عائد کیا گیا ہے۔

انہوں نے حقائق جاننے کے لئے ملزمان کا نارکو ٹیسٹ کروانے کی مانگ کی ۔واضح رہے کہ کھٹوعہ سے تعلق رکھنے والے ایک بکر وال کنبہ کی آٹھ سالہ بچی آصفہ کو ۱۰؍ جنوری کو اغوا کرنے کے بعد سات دن تک ایک مقامی مندر میں رکھا گیا تھا۔اور اس دوران اسے منشیات کے ذریعہ نڈھال بناکر اس کی عصمت دری کی جاتی رہی۔