ڈی ڈی سی اے تنازعہ میں شدت، ارون جیٹلی پر دوبارہ تنقید
نئی دہلی ۔ 30 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) بی جے پی کے معطل شدہ رکن پارلیمنٹ کیرتی آزاد نے آج مزید سیاستدانوں بشمول پارٹی کے رکن پارلیمنٹ اور بی سی سی آئی کے سکریٹری انوراگ ٹھاکر کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ کرکٹ حکمرانی میںمرکزی وزیرفینانس ارون جیٹلی بھی ملوث ہیں اور ڈی ڈی سی اے کے امور میں بھی ان کے ملوث ہونے کا دعویٰ ایس ایف آئی او کی تحقیقاتی رپورٹ میں کیا گیا ہے۔ کیرتی آزاد نے ایسا معلوم ہوتا ہیکہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے الزام کی تائید کی کہ ڈی ڈی سی اے کے عہدیدار نے ایک خاتون سے جنسی تسکین کی خواہش کی تھی کیونکہ وہ خاتون اپنے بیٹے کو کرکٹ ٹیم کا رکن بنانا چاہتی تھی۔ کیرتی آزاد نے کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ اسی قسم کا مسئلہ 2007ء میں بھی اٹھایا گیا تھا۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیرتی آزاد نے سنگین دھوکہ دہی تحقیقاتی دفتر کی رپورٹ سے اقتباسات پیش کئے۔ یہ تحقیقاتی رپورٹ دہلی کرکٹ امور کے ادارہ کے بارے میں کی گئی تھی۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ رپورٹ میں سفارش کی گئی ہیکہ دوسروں کے علاوہ ارون جیٹلی پر بھی مقدمہ چلایا جائے لیکن گذشتہ 3 سال سے ایسا نہیں کیا گیا۔ کمپنیوں کے قانون 1956 کے تحت تمام ڈائرکٹرس کو مخصوص کردار کی ذمہ داری دی جانی چاہئے۔
اگر ایسا نہ کیا جائے تو ان کی میعاد میں اضافہ کیا جائے۔ 27 ارکان عاملہ بشمول جیٹلی کو ایسا کوئی کردار ادا کرنے نہیں کہا گیا۔ ان میں سے 24 بشمول جیٹلی کی میعاد میں بھی اضافہ نہیں کیا گیا۔ کمپنیوں کے رجسٹرار کو چاہئے کہ ان سب پر میعاد میں توسیع نہ کرنے کے جرم میں مقدمہ چلایا جائے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہیکہ بی سی سی آئی قانون سے بالاتر ہے۔ سفارشات کو تین سال کا عرصہ گذر چکا ہے لیکن مقدمہ قائم نہیں کئے گئے۔ کیرتی آزاد نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اسپورٹس انتظامیہ کی نگرانی کرے اور الزام عائد کیا کہ 7 ، 8 سیاستدانوں کو جو بی سی سی آئی میں شامل ہیں، وزیراسپورٹس اجئے ماکن کے ان کے خلاف بل پیش کرنے میں ناکامی پر مقدمہ چلایا جانا چاہئے تھا جبکہ یو پی اے برسراقتدار تھی۔ جیٹلی پر جوابی وار کرتے ہوئے جنہیں ’’ٹرائے کا گھوڑا‘‘ کہا گیا۔ کیرتی آزاد نے کہا کہ ٹرائے کے گھوڑے تھے جنہوں نے ایسا نہیں کرنے دیا۔ ٹرائے کے گھوڑے مرکزی کابینہ میں اور اس کے باہر بھی تھے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ مقدمہ قائم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وہ اجئے ماکن سے بہت محبت رکھتے ہیں۔ سیاستدانوں کے ناموں کا انکشاف کرنے کی خواہش پر کیرتی آزاد نے کہاکہ ان سیاستدانوں میں جیٹلی، ٹھاکر، راجیوشکلا، جیوتر آدتیہ سندھیا، فاروق عبداللہ اور پرافل پٹیل تمام اس میں ملوث تھے بلکہ اب بھی سوائے پٹیل کے باقی کرکٹ انتظامیہ میں ہیں۔ پٹیل کو کل ہند فٹبال فیڈریشن کا صدر بنادیا گیا ہے۔ 3 بار رکن پارلیمنٹ بننے والے کیرتی آزاد نے کہاکہ ٹھاکر دو گھوڑوں کی سواری نہیں کرسکتے کیونکہ دونوں کے مفادات متضاد ہوتے ہیں۔ یا تو آپ کو پارلیمنٹ میں رہنا چاہئے یا پھر اسپورٹس کی اسوسی ایشن سے وابستہ ہونا چاہئے۔ کیرتی آزاد نے این سی پی کے سربراہ شردپوار کا بھی حوالہ دیا جو اسپورٹس انتظامیہ میں بہت زیادہ ذخیل تھے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ سیاستدانوں کو اسپورٹس کے اداروں میں شامل نہیں کیا جانا چاہئے۔