کیرانہ میں جرائم میں اضافہ سے عوام کا نقل مقام

قومی حقوق انسانی کمیشن کی تحقیقات میں انکشاف ۔ چیف سکریٹری و ڈی جی پی یو پی کو نوٹس
نئی دہلی 22 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) قومی حقوق انسانی کمیشن کی ایک تحقیقاتی ٹیم نے پتہ چلایا ہے کہ اترپردیش میں کیرانہ سے کئی خاندانوں نے اس لئے نقل مقام کیا ہے کیونکہ وہاں جرائم میں اضافہ اور لا اینڈ آرڈر کی ابتر صورتحال کی وجہ سے خطرات بڑھ گئے تھے ۔ کمیشن نے اپنی تحقیقات پر مشتمل ایک نوٹس چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو جاری کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ وہ اب تک کی گئی کارروائی پر مشتمل رپورٹ پیش کریں ۔ چیف سکریٹری اور ڈی جی پی کو کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی کارروائی کی رپورٹ اندرون آٹھ ہفتے پیش کرنے کو کہا گیا ہے ۔ ٹیم نے متعلقہ گواہوں ‘ متاثرین اور آزادانہ گواہوں ‘ متعلقہ پولیس اور ایس ڈی ایم سے بھی جرح کی ہے اور متعلقہ ریکارڈز وغیرہ بھی حاصل کرکے ان کا تجزیہ کیا گیا ہے ۔ کمیشن کی ٹیم نے جملہ کیرانہ سے نقل مقام کرنے والے جملہ 346 خاندانوں یا افراد کا جائزہ لیا ہے ۔ جو فہرست تیار کی گئی تھی اس میں سے تین رہائشی علاقوں کا انتخاب کیا گیا اور کم از کم چھ مبینہ متاثرین یا بے گھر خاندانوں یا افراد کو منتخب کرکے حقائق کا پتہ چلانے کی کوشش کی گئی ہے

اس ٹیم نے چار بے گھر افراد سے فون پر حقائق معلوم کئے ہیں جن کا نام فہرست میں شامل تھا اور یہ لوگ کسی دور دراز کے مقام جیسے دہرہ دون یا سورت کو منتقل ہوگئے تھے ۔ کمیشن نے ٹیم کی تحقیقات کے حوالے سے کہا کہ بیشتر گواہوں نے واضح کیا کہ کئی خاندان جرائم میں اضافہ اور لا اینڈ آرڈر کی صورتحال میں ابتری سے منتقل ہو چکے ہیں۔ تاہم ضلع انتظامیہ کی جانب سے جون میں جو تحقیقات کی گئی تھیں ان میں پتہ چلا تھا کہ 346 خاندانوں میں 188 پانچ سال قبل نقل مقام کرچکے ہیں۔ پتہ چلا تھا کہ 3 خاندانوں کو رنگ داری خطرات تھے اور پولیس نے بروقت کارروائی کی ۔ محکمہ داخلہ کے ترجمان نے کہا کہ بی جے پی ایم پی حکم سنگھ نے جو فہرست پیش کی ہے اسکا جائزہ لینے سے پتہ چلا کہ تقریبا 66 خاندان یہاں سے دس برس قبل ہجرت کرچکے ہیں۔ ترجمان یو پی حکومت نے کہا کہ ہمیں ابھی تک حقوق انسانی کمیشن کی نوٹس نہیں ملی ہے ۔ نوٹس ملنے کے بعد اس کا جواب دیا جائے گا ۔