کیرالا کے سیلاب متاثرین کیلئے کشمیر سے ارکان اسمبلی ، تاجروں ،

سیاست دانوں کی ریلیف کی فراہمی کا اعلان

سری نگر ۔ 21اگست(سیاست ڈاٹ کام) جموں وکشمیر کے گرمائی دارالحکومت سری نگر میں تاجروں، سماجی جہدکاروں اور مقامی لوگوں نے کیرالا کے سیلاب متاثرین کیلئے امدادی سامان جمع کرنا شروع کردیا ہے ۔سیول سوسائٹی فورم کشمیر کے بینر تلے تاجروں، سماجی جہدوکاروں اور مقامی لوگوں نے کیرالا میں 2 ہزار کنبوں کیلئے اشیائے ضروریہ سے لدے 2 ہزار پیکس تیارکرنے کا عمل شروع کردیا ہے ۔ متذکرہ سول سوسائٹی گروپ کے ایک رکن نے نامہ نگاروں کو بتایا ‘سنہ 2014 کے کشمیر سیلاب کی یادیں ابھی تازہ ہیں۔ اُس وقت بہت ساری تنظیمیں انسانی بنیادوں پر ہمارے مدد کیلئے سامنے آگئی تھیں۔ ہم نے محسوس کیا کہ کیرالا میں لوگوں کو مدد کی اشد ضرورت ہے ۔ ہم نے کیرالا کے لوگوں کی مدد کرنے کی چھوٹی سے کوشش ہے ‘۔ بتادیں کہ کیرالا میں آنے والے صدی کے بدترین سیلاب سے اب تک قریب 400 افراد ہلاک جبکہ لاکھوں افراد بے گھر ہوگئے ہیں۔ سیول سوسائٹی فورم کشمیر کے ایک اور رکن نے کہا ‘کشمیری ہمدردانہ دل رکھنے والے لوگ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ جب بھی کہیں کچھ ہوتا ہے تو کشمیری مدد کیلئے آگے آجاتے ہیں۔کیرالہ میں سیلاب نے ہماری پرانی یادیں تازہ کی ہیں۔ ہم نے یہ زخم دیکھے ہیں۔ ہم اس مرحلے سے گذرے ہیں۔ ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اس وقت کیرالہ کے لوگوں پر کیا گذرتی ہوگی’۔ امدادی سامان جمع کرنے میں مصروف ایک رضاکار نے کہا ‘ہمیں 2014 میں اس تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ ہم نے کیرالا کے سیلاب متاثرین کی تھوڑی سے مدد کرنے کی کوشش کی ہے ‘۔ دریں اثنا جموں وکشمیر بینک کے عملے نے کیرالا کے سیلاب متاثرین کی امداد کیلئے 11 کروڑ روپے عطیہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ بینک چیئرمین پرویز احمد نے اپنی دو مہینوں کی تنخواہ کیرالہ ریلیف فنڈ میں جمع کرنے کا اعلان کیا ہے ۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ اور سینئر لیڈر دیویندر سنگھ رانا نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کیرالہ ریلیف فنڈ میں جمع کردی ہے ۔ عمر عبداللہ نے دیگر لوگوں سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کیرالہ کے سیلاب متاثرین کی مدد کے لئے سامنے آئیں۔پی ڈی پی کے سینئر لیڈر اور سابق وزیر خزانہ ڈاکٹر حسیب درابو نے مائیکرو بلاگنگ کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ایک ٹویٹ میں لکھا ‘ہم وطن کشمیریوں سے اپیل: وادی میں گذشتہ عیدالاضحی کے موقع پر جموں وکشمیر بینک کی اے ٹی ایم مشینوں سے 455 کروڑ روپے نکالے گئے ۔اس عید کے موقع پر اُس کی آدھی رقم ہی نکالی جائے ۔ بچنے والی آدھی رقم کیرالہ کے سیلاب متاثرین کو بھیجی جائے ۔ ہم سنہ 2014 میں اس صورتحال سے گذرے ہیں۔ ہمیں ضرورت کو سمجھنا چاہیے اور ہمیں فراہم کردہ مدد کی سراہنا کرنی چاہیے ‘۔