مسلم روزہ داروں کیساتھ غیرمسلم افراد بھی افطار میں شامل
تھرواننتاپورم۔ 22 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا کے دارالحکومت میں واقع 200 سال قدیم مسجد رمضان المبارک کے دوران ایک منفرد اور مرغوب افطار کے سبب نہ صرف مسلم روزہ داروں بلکہ غیرمسلم افراد میں بھی کافی مقبول ہے جہاں اس مبارک ماہ کے دوران افطار کے وقت اسلامی رواداری اور سکیولرازم کی عملی جھلک دیکھی جاسکتی ہے۔ سابق ریاستی ٹراونکور کے مسلم سپاہیوں کے لئے یہ مسجد 1813ء میں بنائی گئی تھی، اس وقت اس پر محض ایک چار دیواری اور اس پر گھاس پھوس کا چھت تھا۔ مینار اور گنبد نہیں تھے۔ ایک ہندو عبادت گاہ سے متصلہ یہ مسجد شاہی فوج کے مسلم سپاہیوں کو نماز کی سہولت کے لئے بنائی گئی تھی اور فوجی چھاؤنی کے قریب یہ عیدگاہ بھی تھی۔ 1960ء کی دہائی میں بڑے پیمانے پر تعمیرات کے بعد اب یہ مسجد ایک خوبصورت فن تعمیر کا ایک مثالی نمونہ ہے۔ ’’جمعہ مسجد‘‘ سے موسوم یہ مسلم عبادت گاہ بالخصوص ماہ رمضان کے دوران نہ صرف مسلم روزہ داروں بلکہ غیرمسلم افراد کے لئے بھی ایک پسندیدہ مقام ہے جہاں بلالحاظ مذہب و ملت تمام حاضرین کو افطار فراہم کی جاتی ہے اور افطار میں صحت بخش و مقوی ’کانجی‘ سب کی پسندیدہ غذا ہوتی ہے جو قیمتی چاول، اصلی گھی بشمول کھجور، کالی مرچ، الائچی، لہسن، انناس، ٹماٹر، 20 مصالحہ جات کے استعمال سے تیار کی جاتی ہے اور اس مسجد میں روزانہ 1200 افراد میں تقسیم کی جاتی ہے۔ اس کانجی کے لئے دور دور سے غیرمسلم افراد بھی ’’جمعہ مسجد‘‘ پہونچتے ہیں۔ علاوہ ازیں خواتین کے لئے بھی افطار اور نماز کی ادائیگی کیلئے علیحدہ گوشہ قائم کیا گیا ہے۔