سپریم کورٹ ججس بھی عطیہ دیں گے، ہوسٹن میں بھی عطیات کی وصولی
نئی دہلی ؍ ہوسٹن 20 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) بارش و سیلاب سے بدترین متاثرہ ریاست کیرالا میں امداد و راحت رسانی کے لئے ملک و بیرون ملک سے بڑے پیمانے پر عطیات کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے۔ نائب صدرجمہوریہ ایم وینکیا نائیڈو نے کیرالا میں جاری امدادی کاموں کے لئے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ کا عطیہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ریاست میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے منعقدہ اجلاس میں شرکت کے بعد اُنھوں نے یہ فیصلہ کیا۔ وینکیا نائیڈو نے جو پارلیمنٹ کے ایوان بالا کے صدرنشین بھی ہیں، ٹوئٹر پر لکھا کہ ’’راجیہ سبھا کے نائب صدرنشین (ہری ونش)، راجیہ سبھا کے سینئر عہدیداروں اور نائب صدور کے سکریٹریٹ کے افسران کے ساتھ منعقدہ ایک اجلاس میں کیرالا میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا اور امدادی کاموں کے لئے ایک ماہ کی تنخواہ بطور عطیہ دینے کا فیصلہ کیا گیا‘‘۔ نائب صدر کی ماہانہ تنخواہ تقریباً چار لاکھ روپئے ہوتی ہے۔ اس دوران سپریم کورٹ کے ججوں نے بھی کیرالا میں سیلاب کے متاثرین کے لئے امداد دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ہندوستان کی ایک غیر منفعتی تنظیم ’’سیوا انٹرنیشنل‘‘ نے کیرالا میں امدادی کاموں کے لئے 10,000 امریکی ڈالر کا عطیہ جمع کیا ہے۔ اس تنظیم نے ہوسٹن میں گزشتہ سال طوفان ہاروی کی تباہ کاریوں کی یادیں تازہ کرتے ہوئے فی الفور کیرالا کے متاثرین کی مدد کے لئے آگے آئی۔ اس نے امدادی کاموں کے لئے 100,000 امریکی ڈالر جمع کرنے کا نشانہ مقرر کیا ہے۔ ہوسٹن میں کیرالا کے 62000 افراد مقیم ہیں جنھوں نے اپنی تمام تقاریب کو منسوخ کردیا ہے۔