کیرئیر پلاننگ کیلئے بچہ کی ذہانت، صلاحیت سے زیادہ رجحان کی اہمیت

ایس ایس سی کے بعد کئی پروفیشنل کورسیز، احمدبشیرالدین فاروقی ، ایم اے حمید کا کیرئیر لکچر
حیدرآباد 2 اپریل (سیاست نیوز) بچہ کی ذہانت، صلاحیت کے ساتھ ان کے رجحان اور دلچسپی کو دیکھتے ہوئے کیرئیر پلاننگ کرنا چاہئے۔ کورسیز، کالجس کے انتخاب سے قبل مستقبل کو مدنظر رکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔ دسویں کے بعد کے کورسیز مستقبل کا تعین کرتے ہیں۔ اگر کوئی ڈاکٹر بننا چاہے تو بی پی سی ضرور لینا نہیں ہوگا وہ ایم پی سی یا ایم ای سی لے کر میڈیکل نہیں کرسکتا۔ اسی طرح انجینئرنگ کے لئے انٹر سطح پر ایم پی سی لینا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار جناب احمد بشیرالدین فاروقی ریٹائرڈ ڈپٹی ایجوکیشنل آفیسر نے یہاں محبوب حسین جگر ہال احاطہ سیاست میں ایس ایس سی کے بعد کیا کریں کے موضوع پر لکچر دیتے ہوئے کیا اور کہاکہ ماں باپ کی دعا ہوتی ہے وہ اپنے بچہ کو اعلیٰ سے اعلیٰ عہدہ پانے وہ بچوں کے لئے فکرمند رہتے ہیں ان کو صحیح کیرئیر پلاننگ کرنا ہوگا۔ ایس ایس سی کے بعد کئی راہیں ہیں زیادہ تر طلبہ جونیر کالجس کا رُخ کرتے ہوئے انٹرمیڈیٹ کرتے ہیں جہاں چار، پانچ مضامین کے گروپ ہیں اس کے علاوہ پالی ٹیکنک اداروں میں انجینئرنگ کے ڈپلوما کورسیز میں سیول، میکانیکل، الیکٹریکل، کمپیوٹر سائنس وغیرہ میں جہاں داخلے انٹرنس ٹسٹ سے ہوتے ہیں۔ آئی ٹی آئی ٹکنیکل کورسیز کے ادارے ہیں جہاں ڈرافٹسمین سیول، میکانیکل، اسٹینو گرافی، فٹر، میکانیکل ٹریننگ ہیں۔ ووکیشنل کورسیز، اوپن اسکولنگ ہیں۔ اس موقع پر کیرئیر لکچر دیتے ہوئے مسٹر ایم اے حمید نے کہاکہ آج طالب علم کے مستقبل کو روشن بنانے کے لئے والدین کو کورسیس سے واقفیت ان کے طریقہ کار داخلے سے بڑی مدد ملے گی۔ ادارہ سیاست کے تحت کاوشیں جاری ہیں ان میں تعلیمی شعبہ میں کوچنگ اور کیرئیر گائیڈنس نہایت معاون ثابت ہورہے ہیں۔ اس موقع پر طلباء و طالبات کے ساتھ ان کے سرپرستوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور مختلف کورسیز اور پروفیشنل سے متعلق سوالات کئے جن کے جوابات دیئے گئے۔ حافظ محمد سعیدالدین کی قرأت سے پروگرام کا آغاز ہوا۔ آخر میں ایم اے حمید نے شکریہ ادا کیا۔