جکارتہ ۔ یکم جولائی (سیاست ڈاٹ کام) صدر انڈونیشیا جوکو وڈوڈو نے آج فوجی اسلحوں کی درستگی اور ان کے معیار میں بہتری لائی جانی چاہئے۔ وہ معمولی نوعیت کے ہتھیار ہوں یا لڑاکا طیارہ ہو۔ یہ ریمارک اُنھوں نے فوجی طیارہ کے حادثہ کے تناظر میں کئے جس میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 142 ہوگئی۔ اُنھوں نے کہاکہ صرف ہتھیار خریدنے سے کوئی ملک عظیم نہیں ہوجاتا بلکہ ہتھیار کارکرد اور عصری نوعیت کے ہونے چاہئے۔ اگر آپ کے پاس ایک لاکھ روپئے کی دستی گھڑی ہے لیکن وہ ٹھیک وقت نہیں بتاتی تو اُس سے اچھی ایک ہزار روپئے والی دستی گھڑی ہے جو وقت بتانے میں کبھی غلطی نہیں کرتی۔ صدر کا یہ بیان یا ریمارک ایرفورس سربراہ ایر مارشل اگس سپریانٹا کے اُس بیان کے بعد دیا گیا جہاں اُنھوں نے کہا تھا کہ فوجی طیارہ حادثہ میں کسی کے بھی بچنے کی اُمید نہیں ہے۔ ایر فورس نے قبل ازیں یہ ادعا کیا تھا کہ طیارہ میں عملہ کے 12 افراد سوار ہیں لیکن اس کے بعد سے طیارہ میں سوار افراد کی تعداد میں اضافہ ہوتا رہا۔