کیا بات ہے

٭  ایک ماہر نفسیات کے پاس ایک خاتون اپنے بچے کو لے کر آئی اور بچے کے بارے میں کہا کہ ادھر کچھ دنوں سے میرا بچہ لال پنسل سے کچھ نہ کچھ لکھتا رہتا ہے۔ آپ معلوم کریں کہ بچے کے ذہن میں کیا ہے اور یہ لال پنسل سے ہی کیوں دیواروں پر لکھتا ہے؟ ماہر نفسیات نے بچے کا معائنہ کیا اور اس سے سوالات کرنے شروع کئے۔ بیٹا! تم ہر جگہ صرف لال پنسل سے ہی کیوں لکھتے ہو؟بچے نے جواب دیا : دوسرے رنگوں کی پنسلیں ختم ہوچکی ہیں اور امی مجھے نئی پنسل لاکر نہیں دیتیں۔
٭  گڈو راجہ سے : سورج پر ایک جملہ بناؤ۔راجہ : رات بڑی چاندنی تھی۔ گڈو : اس میں سورج کا ذکر کہاں ہے؟راجہ : سورج غروب ہوچکا ہے۔
٭  ماں، بیٹے سے عمران یہ دروازے پر گندے ہاتھوں کے نشانات تمہارے ہیں؟بھائی : جی نہیں ! میں تو لات مار کر دروازہ کھولتا ہوں۔
٭  بھائی اپنی (بڑی بہن سے): آپی ! چشموں کا پانی کدھر جاتا ہے۔بہن (غصے سے): میرے سر میں ۔بھائی : اچھا تبھی میں کہوں آپ کی ناک ہر وقت کیوں بہتی رہتی ہے۔