کیا بات ہے !

٭  اُستاد ( شاگرد سے ) ’’ بے بس کے معنی بتاؤ ؟ ‘‘ شادگر : جس کے پاس بس نہ ہو اُسے بے بس کہتے ہیں ‘‘ ۔
٭ استاد ’’ حامد بتاؤ آکسیجن اور ہائیڈروجن گیس کے ملنے سے کیا ہوتا ہے ؟ ‘‘ حامد ( کچھ سوچ کر ) ’’ وہی ہوتا ہے جو منظور خدا ہوتاہے ۔ ‘‘
٭اُستاد ( شاگرد سے ) ’’ بگلا ایک ٹانگ پر کیوں کھڑا ہوتا ہے ؟ ‘‘ شاگرد : اُسے معلوم ہے کہ اگر اُس نے دوسرا پاؤں بھی اُٹھالیا تو گرِ جائے گا ‘‘ ۔
٭ اُستاد ( شاگرد سے ) ’’ پنجاب کے پانچ دریاؤں میں سے کسی چار کے نام بتاؤ ؟ ‘‘ ۔ شاگرد ’ پہلے کا نام بتاکر جناب دوسرا میں آپ سے پوچھنے والا تھا تیسرا مجھے یاد نہیں اور چوتھا میری کتاب سے مٹا ہوا ہے ‘‘ ۔