کیا انسانی دماغ پر 25 برس کے بعد بڑھاپا طاری ہوتا ہے ؟

لندن ۔ 24 ۔ فروری : ( سیاست ڈاٹ کام ) : ایک نئی طبی تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ 25 برس کی عمر کے بعد انسانی دماغ پر ’ بڑھاپے ‘ کے اثرات مرتب ہونا شروع ہوجاتے ہیں ۔ تحقیق کے مطابق مذکورہ عمر کے بعد دماغ میں موجود

cerebrospinal fluid ( CSF )

کی حرکت کی رفتار تبدیل ہوجاتی ہے ۔ مذکورہ سیال کی حرکت کی تبدیلی سانس لینے اور دل کی دھڑکنوں جیسی سرگرمیوں کے ساتھ مربوط ہوتی ہے ۔ اسی طبی تحقیق کو تیار کرنے والی برطانیہ کی لینکسٹر یونیورسٹی کی پروفیسر انیتا اسٹیفینوفیسکا کے مطابق اس بات کے دلائل موجود ہیں کہ تحقیق میں شریک 25 برس سے زائد عمر والے افراد میں cerebrospinal fluid کی حرکت کمزور پائی گئی ۔ اس کا مطلب ہوا کہ انسانی دماغ کا بڑھاپا ممکنہ طور پر متوقع وقت سے پہلے شروع ہوجاتا ہے ۔ یہ بات ابھی واضح نہیں ہے کہ آیا cerebrospinal fluid کی حرکت کی رفتار میں تبدیلی دماغ کو درپیش عارضوں کے ساتھ مربوط ہے جن سے عمومی طور پر عمر رسیدہ افراد متاثر ہوتے ہیں ۔ مثلاً الزائمر اور دماغی خلل وغیرہ ! سابقہ طبی تحقیقوں میں یہ بات سامنے آچکی ہے کہ انسان کے 40 سال کی عمر کو پہنچنے پر دماغ کے حجم اور وزن کا ایک دہائی میں تقریبا 5 فیصد تک کم ہونے کا آغاز ہوجاتا ہے ۔ پروفیسر انیتا کے مطابق حالیہ طبی تحقیق سے سامنے آنے والے نتائج کو مزید تحقیق کی ضرورت ہے ۔ اس طرح مختلف اعصابی امراض کی تشخیص میں بہتری لائی جاسکے گی ۔۔