اقوام متحدہ ۔ 29 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر براک اوباما نے روس کو خبردار کیا کہ وہ شامی صدر بشار الاسد کی حمایت سے باز رہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قوانین کی پابندی تمام اقوام کو کرنا ہو گی۔ امریکہ نے شام تنازعہ حل کرنے کیلئے ایران اور روس کے ساتھ مل کر کام کرنے کا اشارہ دیا ہے۔ امریکی صدر نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ کے منشور کو نافذ ہوئے ستر برس ہو گئے اور اب بعض حلقے یہ کہنے لگے ہیں کہ یہ ادارہ اپنی افادیت کھو چکا ہے اور قوموں کو پرانے طریقے اخیتار کر لینے چاہییں، ’’اس بنیاد پر ہم دیکھ رہے ہیں کہ چند طاقتیں کچھ اس طرح کے عمل کی مرتکب ہو رہی ہیں جو کہ بین الاقوامی قوانین سے متصادم ہو رہا ہے۔‘‘ اوباما نے شام کا براہ راست ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اگر اسی منطق کو مان لیا جائے تو ہمیں بشار الاسد جیسے آمروں کی حمایت کرنی چاہیے، جو معصوم بچوں پر بیرل بم برسا رہا ہے، کیوں کہ متبادل اس سے بھی برا ہے۔ خطاب میں انہوں نے البتہ واضح کیا کہ شامی صدر بشار الاسد کو اقتدار سے الگ ہونا پڑے گا۔