کیا آپ جانتے ہیں!

ریسلنگ : ریسلنگ دنیا کا سب سے پرانا کھیل مانا جاتا ہے۔ اہرام مصر کی دیواروں پر بھی اس کھیل کی تصاویر نظر آتی ہیں۔ جن سے پتہ چلتا ہے کہ آج کے پہلوان جو داؤ پیچ دکھاتے ہیں وہ اس زمانے میں بھی آزمائے جاتے تھے۔ یعنی آج سے 5000 سال پہلے بھی ریسلنگ بہت ترقی یافتہ کھیل تھا۔ اس کے بعد یہ یونان میں کھیلا جانے لگا اور قدیم دور کے یونان میں یہ اتھیلیٹ کھیلوں کا ایک اہم حصہ بن گئے۔ قدیم یونانی اپنے جسم پر تیل کی مالش کرنے کے بعد مٹی مل لیتے تھے تاکہ چکنائی کی وجہ سے پھسلنے نہ پائے۔ قدیم یونان کا چمپئن ریسلر Milo of Croton تھا جو قومی کھیلوں میں 32 مرتبہ اور اولمپکس میں 6مرتبہ ریسلنگ مقابلے جیتا تھا۔ جاپان میں بھی ریسلنگ ایک مقبول کھیل ہے۔ جاپانیوں کا ریسلنگ کا مخصوص انداز ’’ سومو ‘‘(SOMO) ہے جس میں پہلوانوں کے وزن کو بہت اہمیت دی جاتی ہے۔ بعض سومو پہلوانوں کا وزن 135 کلو گرام تک بھی ہوتا ہے۔