اصل فوائد کیا ہیں؟
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم نے فرمایا : ’’ جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو وہ اپنا ہاتھ نہ پونچھے یہاں تک کہ اسے (انگلیاں ) چاٹ لے یا چٹوالے ‘‘۔
( صحیح مسلم ، الاشربۃ ، باب استحباب لعق الاصابع حدیث : 2031 )
کھانے کے بعد انگلیاں چاٹنے کا حکم پیغمبر اسلام صلی اﷲ علیہ و آلہٖ و سلم نے 14 صدی پہلے دیا اور اس میں جو حکمت کار فرما ہے اس کی تصدیق طبی سائنس داں اس دور میں کر رہے ہیں۔
انگلیاں چاٹنے میں کیا فائدہ مضمر ہے اس کی ایک حالیہ سائنسی تحقیق میںشائع کی گئی خبر میں ملاحظہ کیجئے : ’’جرمن کے طبی ماہرین نے تحقیق کے بعد یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ انسان کی انگلیوں کے پوروں پر موجود خاص قسم کی پروٹین اسے دست ، قے اور ہیضے جیسی بیماریوں سے بچاتی ہے۔ ماہرین کے مطابق وہ بیکٹیریا جنہیں ’’ ای کولائی ‘‘ کہتے ہیں ، جب انگلیوں کی پوروں پر آتے ہیں تو پوروں پر موجود پروٹین ان مضر صحت بیکٹیریا کو ختم کر دیتی ہے۔ اس طرح یہ جراثیم انسانی جسم پر رہ کر مضر اثرات پیدا نہیں کرتے، خاص طور پر جب انسان کو پسینہ آتا ہے تو جراثیم کش پروٹین متحرک ہو جاتی ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اگر یہ پروٹین نہ ہوتی تو بچوں میں ہیضے ، دست اور قے کی بیماریاں بہت زیادہ ہوتیں‘‘۔
حدیث شریف:- آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:- جب کوئی کھانا کھائے تو سیدھے ’’دائیں‘‘ ہاتھ سے کھائے اور پانی پیئے تو سیدھے ہاتھ سے پیئے۔
(مسلم شریف راوی:- حضرت عمر رضی اللہ عنہ)
جدید سائنسی تحقیق:
سیدھے ہاتھ سے غیر مرئی شعائیں نکلتی ہیں اور الٹے ہاتھ سے بھی نکلتی ہیں لیکن سیدھے ہاتھ کی شعائیں فائدہ مند ہیں اور الٹے ہاتھ والی شعائیں نقصان دہ ہیں یعنی سیدھے ہاتھ سے شفاء ہے اور اُلٹے ہاتھ سے کھانے میں بیماریاں پیدا ہوتی ہیں لہذا سیدھے ہاتھ سے کھانا کھانا شفاء کو اپنے اندر ڈالتا ہے۔