ڈاکٹرس کی تشخیص ، قائدین کو قلب پر حملہ کا خدشہ ، آئی سی یو میں منتقل کرنے کا مشورہ
حیدرآباد ۔ /29 جون (سیاست نیوز) ریاست آندھراپردیش کے ضلع کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری قائم کرنے کے مطالبہ پر اور ریاست آندھراپردیش سے مرکزی حکومت کے اختیار کردہ رویہ کے خلاف کڑپہ میں تلگودیشم پارٹی قائدین مسرس سی ایم رمیش رکن پارلیمان اور بی ٹیک رمیش ، رکن آندھراپردیش قانون ساز کونسل اور بی ٹیک رمیش ، رکن آندھراپردیش قانون ساز کونسل کی جاری غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج نویں دن میں داخل ہوگئی اور دونوں کی صحت روز بہ روز بگڑتی جارہی ہے ۔ اسطرح ان دونوں قائدین کی صحت کے تعلق سے تشویش بڑھتی جارہی ہے ۔ اس صورتحال کو پیش نظر رکھتے ہوئے آج صبح ریمس (رائلسیما انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس) کے سینئر ڈاکٹروں کی ایک ٹیم نے امریکہ سے آئے ہوئے ڈاکٹر راجہ کی نگرانی میں مختلف میڈیکل ٹسٹس کئے گئے ، ای سی جی نکالا گیا ۔ شوگر اور بلڈ پریشر میں کافی کمی واقع ہونے کا ڈاکٹروں نے اظہار کیا اور ڈاکٹروں کی اس رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد ڈاکٹر راچہ نے قائدین کی صحت پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور مسٹر سی ایم رمیش کو فی الفور آئی سی یو میں منتقل کرنے کا مشورہ دیا ہے اور ٹینٹ میں رکھ کر ان کے طبی معائنے کرنے کے تعلق سے استفسار کیا ۔ جب کہ سی ایم رمیش کو قلب پر حملہ ہونے کا بھی خدشہ پایا جارہا ہے اور اتفاقی طور پر پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی کوئی سہولت نہ ہونے پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا ۔ اسی دوران سپرنٹنڈنٹ ریمس (رائلسیما انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائینس) ڈاکٹر گریدھر نے بتایا کہ مسٹر سی ایم رمیش کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہونے کے باعث ہی ڈاکٹروں کی ٹیم کو بھوک ہڑتالی ٹینٹ میں تعینات رکھا گیا ہے ۔ بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے تلگودیشم پارٹی قائدین کی تشویشناک صورتحال کی اطلاع پر وزیر بلدی نظم و نسق و شہری ترقیات مسٹر نارائینا نے آج کڑپہ پہونچکر مسٹر سی ایم رمیش رکن پارلیمان اور بی ٹیک روی، ایم ایل سی سے ملاقات کی اور اظہار یگانگت کرتے ہوئے ڈاکٹروں سے ان قائدین کی صحت کے تعلق سے معلومات حاصل کئے ۔