حیدرآباد /26 جون ( سیاست نیوز ) آندھراپردیش کے ضلع کڑپہ میں اسٹیل فیاکٹری کے قیام کا مطالبہ کرتے ہوئے اور اسٹیل فیاکٹری کے مسئلہ پر مرکزی حکومت کے اختیار کردہ رویہ کے خلاف تلگودیشم قائدین مسٹر سی ایم رمیش ایم پی اور بی ٹیک روی کی جاری غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال آج ساتویں دن میں داخل ہوگئی ۔ تلگودیشم پارٹی کے مذکورہ قائدین کی جاری بھوک ہڑتال کو دیگر ریاستوں سے بھی بھرپور تائید حاصل ہو رہی ہے ۔ بالخصوص ٹاملناڈو ریاست کی انتہائی اہمیت کی حامل ڈی ایم کے پارٹی نے اپنی بھرپور تائید کا اعلان کیا ہے اور توقع ہے کہ کروناندھی کی زیر قیادت ڈی ایم کے پارٹی کی اہم قائد کنی مولی ایم پی ضلع کڑپہ کا دورہ کریں گی اور مسٹر سی ایم رمیش و بی ٹیک روی سے ملاقات کرکے ان کے ساتھ اپنی اظہار یگانگت کریں گی ۔ باوثوق ذرائع نے یہ بات بتائی اور کہا کہ جاری غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال کی وجہ سے مسٹر سی ایم رمیش ایم پی اور بی ٹیک روی کی صحت تیزی سے بگڑتی جارہی ہے اور حالت انتہائی تشویشناک ہونے کا امکان پایا جاتا ہے ۔ ڈاکٹروں کے مطابق قائدین اگر اپنی غیر معینہ مدت کی بھوک ہڑتال ختم نہ کرکے جاری رکھنے کی صورت میں بھوک ہڑتال قائدین پر غشی طاری ہوجانے کا امکان پایا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر مرکزی بی جے پی حکومت اپنی بات اور اپنے وعدوں پر قائم رہتی ہوتی تو اب تک قانون تقسیم ریاست میں دئے گئے تمام تیقنات کی یکسوئی ہوجاتی تھی ۔ کنی مولی نے مرکزی بی جے پی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ مرکزی بی جے پی حکومت کو سوائے ہندوتوا کے ملک کی بہتری کی ہرگز کوئی پرواہ نہیں ہے ۔