کچرا نکاسی اور گھر گھر کچرا وصولی میں لاپرواہی پر شکایت کا موقع

اسسٹنٹ ہیلت اینڈ میڈیکل آفیسر کو علی الصبح فوٹوز روانہ کرنے کی ہدایت ، کمشنر جی ایچ ایم سی کا جائزہ اجلاس
حیدرآباد 2 ڈسمبر (سیاست نیوز) شہر سے کچرے کی نکاسی کے علاوہ گھر گھر کچرے کی وصولی کے متعلق کسی بھی طرح کی شکایت وصول ہونے پر اسسٹنٹ میڈیکل آفیسر آف ہیلت کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ شہر کے تمام سرکلس میں موجود اے ایم او ایچ کو چاہئے کہ وہ صبح 6 بجے کچرے کی نکاسی کے عمل کے آغاز کی تصاویر بذریعہ واٹس اپ کمشنر جی ایچ ایم سی کو روانہ کریں۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی کمشنر و اسپیشل آفیسر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد نے آج اے ایم او ایچ کے اجلاس سے خطاب کے دوران یہ ہدایات جاری کیں۔ انھوں نے تمام اسسٹنٹ میڈیکل آفیسرس کو ہدایت دی کہ وہ گھر گھر کچرے کی وصولی کے علاوہ شہر کے کچرے کی نکاسی کے عمل کا شخصی طور پر جائزہ لیں اور روزانہ اس عمل کی نگرانی کی ذمہ داری کو پورا کرنے میں کسی قسم کی کوتاہی نہ کریں۔ ڈاکٹر بی جناردھن ریڈی نے بتایا کہ شہر میں بہت جلد بلدیہ کی جانب سے دو کوڑے دان کا نظام متعارف کروانے کے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس کے لئے تعلیمی اداروں، دواخانوں کے علاوہ دیگر ایسے اداروں جہاں عوام کی آمد و رفت زیادہ ہوتی ہے اُن مقامات پر دو کوڑے دان رکھنے کا عمل شروع کیا جائے تاکہ عوام میں شعور اُجاگر ہو۔ حکومت نے ہر گھر میں دو کوڑے دان فراہم کرنے کا جو منصوبہ پیش کیا ہے اُس کا مقصد شہر میں صفائی کو یقینی بنانا ہے۔ اُنھوں نے اپنے ماتحتین کو مشورہ دیا کہ وہ صفائی کے عمل کو بہتر بنانے کے لئے سیلف ہیلپ گروپس، رہائشی ویلفیر اسوسی ایشن، اپارٹمنٹ کے مالکین کے علاوہ دیگر تنظیموں سے مدد حاصل کریں تاکہ عوام میں شعور بیدار ہونے کے ساتھ ساتھ صبح کی اولین ساعتوں میں کچرے کی نکاسی ممکن ہوسکے۔ اجلاس کے دوران بلدی حدود میں شامل تمام سرکلس کے اے ایم او ایچ موجود تھے جنھیں اس بات کا پابند بنایا گیا ہے کہ وہ اولین ساعتوں میں کچرے کی نکاسی پر توجہ مرکوز کریں اور واٹس اپ کے ذریعہ تصاویر کمشنر بلدیہ کو روانہ کرتے ہوئے صفائی کے عمل سے واقف کروائیں۔

محکمہ انسداد رشوت ستانی کے عوامی
شعور بیداری اقدامات، اردو ندارد
حیدرآباد /2 ڈسمبر ( سیاست نیوز ) ریاست تلنگانہ کے محکمہ انسداد رشوت ستانی نے عوامی شعور بیداری کے تحت بڑے پیمانے پر اقدامات کا آغاز کردیا ۔ تاہم عوامی شعور کو بیدار کرنا وقت کی اہم ضرورت قرار دیتے ہوئے اے سی بی نے اردو کو نظر انداز کردیا ۔ اے سی بی کی جانب سے تیار کردہ مواد ،پوسٹرس ہینڈبلس ، اسٹیکرس ، پمفلٹس میں کسی بھی طرح کے تشہری مواد میں اردو نظر نہیں آئی اور اے سی بی کا دعوی ہے کہ وہ تلنگانہ کی عوام میں شعور بیدار کرتے ہوئے اپنے مقصد میں کامیاب ہوگی ۔ اردو کو نظر انداز کرنے کے سوال پر ڈائرکٹر جنرل اے سی بی عبدالقیوم خان نے بتایا کہ وہ اس مسئلہ پر غور کریں گے اور انہوں نے یقین دلایا کہ وہ اردو میں مواد جاری کریں گے ۔ انہوں نے عہدیداروں کی لاپرواہی کا اعتراف کیا تاہم بتایا کہ اردو کے ساتھ مہم جاری رہے گی ۔