کچرا اکٹھا کرنے سوچھ آٹوز ، کچرا کنڈیوں کو برخاست کرنے کی تجویز

کھلے عام کچرا پھینکنے پر سخت کارروائی ، جی ایچ ایم سی کا تجربہ کامیاب ثابت
حیدرآباد۔6اگسٹ(سیاست نیوز) شہر سے کچرے دان غائب ہوجائیں گے اور کچرا راست کچرے جمع کرنے والی گاڑیوں کے ہی حوالہ کرنا ہوگا اگر کوئی سڑک یا کچرے دان کی جگہ پر کچرا ڈالتا ہوا پایا گیا تو اس کے خلاف مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے چالان کیا جائے گا۔ حکومت تلنگانہ نے شہر حیدرآباد کو کچرا دانوں سے پاک شہر میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور حکومت کے اسی فیصلہ کے تناظر میں مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کی جانب سے شہر سے بتدریج کچرا کنڈی ختم کردی جائیں گی۔ جی ایچ ایم سی حدود کے ہر زون میں موجود ایک سرکل کا انتخاب کرتے ہوئے جی ایچ ایم سی نے اس منصوبہ کو عملی جامہ پہنانے کے لئے تجرباتی عمل شروع کردیا ہے اور اس عمل کے دوران منتخبہ 6زون میں کچرے کنڈیوں کو ہٹا دیا جائے گا اور کچرا جمع کرنے والی گاڑیوں کے ذریعہ ہر گھر اور تجارتی مرکز سے کچرا حاصل کیا جائے گا۔ جن 6سرکل میںتجرباتی اساس پر یہ مہم شروع کی گئی ہے ان میں سکندرآباد‘ خیریت آباد ‘ سرور نگر‘ راجندر نگر ‘ شیر لنگم پلی اور قطب اللہ پور شامل ہیں۔ عہدیداروں کے مطابق اندرون چند سال شہر میں کسی بھی مقام یا سڑک پر کچرا کنڈی نہیں ہوگی اور نہ ہی کچرا سڑک پر پھینکنے کی اجازت دی جائے گی۔ بتایاجاتاہے کہ شہریوں کے لئے لازمی ہوگا کہ وہ بلدیہ کے کچرا جمع کرنے والے عملہ کو ہی کچرا حوالہ کریں اور ان گاڑیوں کے ذریعہ فوری کچرے کی منتقلی عمل میںلائی جائے گی۔بلدی عہدیداروں نے اسٹینڈنگ کمیٹی کو 359 نئے سوچھ آٹو کی خریدی کی تجویز روانہ کی تھی جسے منظوری دیتے ہوئے اسٹینڈنگ کمیٹی نے اس تجویز کو حکومت کو روانہ کردیا ہے تاکہ اسے انتظامی منظوری حاصل ہوسکے۔ بتایا جاتا ہے کہ حکومت تلنگانہ کی جانب سے اس منصوبہ کی تیاری کے بعد جی ایچ ایم سی نے اسے قابل عمل بنانے کے لئے جو حکمت عملی تیار کی ہے اس کے مطابق اب جو سوچھ آٹو حوالہ کئے جائیں گے ان میں دو علحدہ کنٹینر ہوں گے جن میں ایک گیلہکچرے کیلئے جبکہ دوسرا خشک کچرے کیلئے استعمال کیا جائے گا اور ایک سوچھ آٹو کے ذریعہ 800 تا1000کیلو کچرے کی منتقلی کی گنجائش موجود رہے گی ۔ ان سوچھ آٹو کو جی پی ایس کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر سے لیس رکھا جائے گا تاکہ ان کی نقل و حرکت کے علاوہ عوام کو کچرے کی وصولی سے متعلق مطلع کیا جا سکے۔ مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے حدود میں موجود 150 بلدی حلقو ںمیں اس منصوبہ کو قابل عمل بنانے کیلئے ضروری ہے کہ ہر سرکل میں یہ خدمات فراہم کی جائیں اور بتدریج کچرے دانوں کو برخواست کیا جاتا رہے۔ جی ایچ ایم سی عہدیداروںکے مطابق شہر حیدرآباد میں کچرے دانوں کی برخواستگی کے سلسلہ میں عملی اقدامات کا آغاز کیا جاچکا ہے اور ان عملی اقدامات کو جاری رکھنے کے لئے درکار عملہ کے علاوہ کچرے کی منتقلی کے ٹنڈر بہت جلد طلب کئے جائیں گے۔