کٹھوعہ ملزمین کی درخواست پر کیس سی بی آئی کے سپرد کرنے سپریم کورٹ کا غور

نئی دہلی ۔ 26 اپریل ( سیاست ڈاٹ کاز ) کٹھوعہ عصمت ریزی اور قتل کیس میں دو ملزمین کی درخواست پر آج سپریم کورٹ نے فیصلہ کیا کہ کیس کی سماعت جموں میں اور تحقیقات کو سی بی آئی کے حوالے کردیا جائے ۔ متاثرہ لڑکی کے والد کی درخواست پر منفی ردعمل کے اندیشہ کے تحت دو ملزمین سانچی رام اور وشال جنگوترا درخواست پر سپریم کورٹ بنچ جو چیف جسٹس دیپک مشرا ‘ جسٹس اے ایم کفویلکر اور ڈی چندرچوڑ پر مشتمل ہے نے یہ فیصلہ دیا ۔ اس سے قبل 8سالہ لڑکی کے والد نے تحت کی عدالت میں درخواست پیش کی تھی کہ ان کی فیملی اور ایک دوست اور ان کی وکیل دیپیکا سنگھ کو ملزمین کی جانب سے خطرہ ہے ۔ اس کے علاوہ انہوں نے جموں و کشمیر پولیس کی جانب سے تحقیقات کو اطمینان بخش قرار دیتے ہوئے کیس کو چندی گڑھ منتقل کرنے کی بھی درخواست دی تھی جبکہ ملزمین اس کے برخلاف کٹھوعہ ڈسٹرکٹ میں ہی سی بی آئی تحقیقات کی اپیل کی ہے ۔ اس واقعہ میں 10جنوری کو اقلیتی قبائلی کی 8سالہ لڑکی لاپتہ ہوگئی تھی لیکن اس کے ایک ہفتہ بعد اس کی نعش جنگل سے دستیاب ہوئی ۔ گذشتہ ہفتہ اسٹیٹ پولیس کرائم برانچ ٹیم نے 7 افراد اور ایک کمسن ملزم کے خلاف چارج شیٹ داخل کی ۔ اس چارج شیٹ میں دل دہلا دینے والے اور سفاکی کی تفصیلات کہ کس طرح اس لڑکی کا اغوا کیا گیا اور اس کو ایک مذہبی مقام پر رکھ کر اس کو نہ صرف نشیلی ادویات دی گئی بلکہ بار بار اس کی عصمت ریزی کی گئی ۔