کٹھوعہ مقدمہ : ضمنی فرد جرم عائد

جموں 30 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) جموں و کشمیر پولیس کے شعبہ جرائم نے ایک ضمنی فرد جرم عصمت ریزی اور 8 سالہ لڑکی کے قتل کے مقدمہ میں جس کا تعلق اقلیتی بنجارہ طبقہ سے تھا، پٹھان کورٹ کی عدالت میں آج داخل کردیا۔ سینئر سپرنٹنڈنٹ جموں و کشمیر پولیس (شعبہ جرائم) آر کے جلّا نے خصوصی وکیل استغاثہ جے کے چوپڑہ اور دیگر وکلاء کے ہمراہ فرد جرم ضلع و سیشن جج تیجویندر سنگھ کے اجلاس پر داخل کیا۔ اِس فرد جرم میں متاثرہ پر شہوت انگیزی کے اثرات کے بارے میں طبی رائے علاوہ ازیں سانجی رام کے فرزند وشال کا موجودہ پتہ جس پر اغواء اور ہلاکت کی سازش جاریہ سال جنوری میں تیار کرنے کا الزام ہے، درج ہے۔ وشال نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ کٹھوعہ کبھی نہیں گیا۔ شعبہ جرائم نے سانجی رام کو اُس کے فرزند وشال اور نابالغ بھتیجے کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ دو خصوصی پولیس عہدیدار دیپک کھجوریا عرف دیپو اور سریندر ورما اور اُس کے دوست پرویش کمار عرف منو کو بھی 9 اپریل کے فرد جرم میں نامزد کیا گیا تھا۔ اُنھیں گرفتار کرلیا گیا۔ ہیڈ کانسٹبل تلک راج اور سب انسپکٹر آنند دتہ بھی مبینہ طور پر سانجی رام سے 4 لاکھ روپئے حاصل کرکے اہمہ شہادتوں کو ضائع کرنے کے الزام میں گرفتار کرلئے گئے۔ دتہ کو خدمت سے برطرف بھی کردیا گیا۔