کٹھوعہ اجتماعی عصمت ریزی مقدمہ ، پنجاب منتقل

متاثرہ خاندان کو سکیورٹی کی فراہمی اور روزانہ سماعت کی ہدایت
نئی دہلی ۔ 7 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) سپریم کورٹ نے کٹھوعہ اجتماعی عصمت ریزی اور قتل کے مقدمہ پر عائد التواء کو برخاست اور اس مقدمہ کی سماعت کو جموں و کشمیر سے باہر پنجاب کی پٹھان کورٹ عدالت کو منتقل کردیا ۔ چیف جسٹس دیپک مصرا نے کیمرہ ریکارڈنگ میں سماعت کی ہدایت بھی کی اور کہاکہ تاخیر سے گریز کے لئے اس مقدمہ کی روزانہ بنیاد پر سماعت کی جائے ۔ عدالت عظمی نے کہاکہ رنبیر پیانل ضابطہ کے مطابق کی جائے یہ ضابطہ جموں و کشمیر میں بھی نافذالعمل ہے ۔ عدالت عظمی نے کہاکہ متاثرہ خاندان اور ملزمین کیلئے منصفانہ سماعت کی جانی چاہئے ۔ عدالت نے متاثرہ خاندان ، اس خاندان کے دوستوں اور ان کی پیروی کرنے والے وکیل کو سکیورٹی فراہمی جاری رکھنے اور مقدمہ کے ریکارڈ و بیانات کے اردو سے انگریزی میں کئے جانے والے ترجمے کرنے کی ہدایت بھی کی ۔ بنچ نے کہاکہ ’’کمسن ملزم کو سکیورٹی کی فراہمی جاری رکھی جائے‘‘ ۔ اس بنچ نے جس میں جسٹس ڈی وائی چندراچوڑ اور جسٹس اندوملہوترہ بھی شامل ہیں اس مقدمہ کی آئندہ سماعت جولائی میں مقرر کی جب گرمائی تعطیلات کے اختتام کے بعد اس عدالت کی دوبارہ کشادگی عمل میں آئے گی ۔ عدالت نے سی بی آئی تحقیقات کیلئے ملزمین کا مطالبہ مستردکردیا ۔