53 کی سزائے موت 20 سال کی قید میں تبدیل، سشما سوراج کا بیان
نئی دہلی 2 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) امیر کویت شیخ صباح الاحمد الجابر الصباح کی جانب سے انسانی ہمدردی اور رحم دلی کے خیرسگالی جذبہ کے تحت اس ملک کی مختلف جیلوں میں محروس ہندوستانی قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کئے جانے کے بعد 22 ہندوستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔ علاوہ ازیں دیگر 97 ہندوستانی قیدیوں کی سزائیں کم کی گئی ہیں۔ حکومت کویت کی جانب سے جاری کردہ معافی یافتہ قیدیوں کی فہرست میں 119 ہندوستانیوں کے نام شامل ہیں۔ اس کے علاوہ دیگر 15 ہندوستانیوں کو قبل ازیں دی گئی سزائے موت کو کم کرتے ہوئے سزائے قید میں تبدیل کردی گئی تھی۔ 53 ہندوستانیوں کو دی گئی سزائے موت کو گھٹاتے ہوئے 20 سال سزائے قید میں تبدیل کی گئی ہے۔ امیر کویت نے 18 ہندوستانیوں کو دی گئی سزاؤں میں ایک تہائی کمی کا حکم دیا ہے۔ 25 قیدیوں کی سزائیں نصف حد تک گھٹا دی گئی ہیں۔ دیگر ایک قیدی کی سزا میں ایک چوتھائی کمی کی گئی ہے۔ اکثر ہندوستانی قیدی منشیات، نشیلی ادویات کی تجارت ؍ استعمال، سرقہ، ڈکیتی، دھوکہ دہی اور دیگر جرائم کے سبب مختلف سزائیں بھگت رہے تھے۔ ہندوستانی سفارت خانہ سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ وہ تمام 15 ہندوستانی قیدی جن کی سزائے موت، عمر قید میں تبدیل کی گئی ہے، تمام کے تمام منشیات سے متعلق جرائم میں ملوث پائے گئے تھے۔ ان ہندوستانی قیدیوں کی مدد کی کوشش بھی کی جارہی ہے جنھوں نے اپنی باقی سزائیں ہندوستان میں پوری کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔ وزیر خارجہ سشما سوراج نے ہندوستانی قیدیوں کی سزاؤں میں کمی پر اتوارامیر کویت نے اظہار تشکر کیا تھا۔ تیل کی دولت سے مالا مال چھوٹی سی خلیجی ریاست کویت میں 900,000 ہندوستانی مقیم ہیں۔