کوکراجھار اور اردگرد کے اضلاع میں حالات کشیدہ

گوہاٹی، 2 اگست (سیاست ڈاٹ کام) آسام میں کوکراجھار میں ایک نوجوان لیڈر کے قتل کے بعد بوڈولینڈ علاقائی خود مختار کونسل (بی اے ٹی ڈی) کے تحت آنے والی اضلاع اور کوکراجھار میں حالات کشیدہ ہیں۔ غور طلب ہے کہ کل کوکراجھار سے تین کلومیٹر دور تیتاگڑھ میں ایک دکان کے اندر نامعلوم افراد نے آل بی ٹی سی مایناریٹی اسٹوڈنٹس یونین کے صدر لفیک الاسلام احمد کا گولی مار کر قتل کر دیا تھا۔ ان کے لواحقین نے پوسٹ مارٹم کے بعد لاش لینے سے انکار کر دیا ہے ۔ ان کا مطالبہ ہے کہ وزیر اعلی کے یہاں آنے کے بعد ہی وہ لاش کو لیں گے ۔ مرحوم احمد کے اہل خانہ اور یونین کے ارکان نے اس معاملے کی جانچ سی بی آئی سے کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
یونین کے رکن علاقائی کونسل کے تحت آنے والے اضلاع میں احتجاج اور بند کا انعقاد کر رہے ہیں اور 12 گھنٹے کے بند سے معمولات زندگی مکمل طور درہم برہم ہے ۔ احمد کے گھر کے اردگرد سلاکاٹي میں سڑکوں کو بند رکھا گیا ہے ۔ وزیراعلی کی ہدایت پر کل رات پولیس ڈائریکٹر جنرل مکیش سہائے نے لااینڈ آرڈر کے علاوہ حالات کا جائزہ لینے کے بعد کہا کہ حملہ آوروں کی گرفتاری کے لئے پولیس ٹیموں کی تشکیل کی گئی ہے ۔ انہوں نے اس بات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ واقعہ کے وقت ان کاپی ایس او ان کے ساتھ کیوں نہیں تھا؟ اس واقعے کے دوران دکان کاایک ملازم بھی زخمی ہو گیا ہے اور پولیس نے شبہ کی بنیاد پر دکان کے مالک کو حراست میں لے لیا ہے ۔
انہوں نے کہا ’’مسٹر دیو کے انتقال سے مجھے دکھ ہوا ہے ۔ دکھ کی اس گھڑی میں میں مسٹر دیو اور ان کے حامیوں کے تئیں گہری تعزیت کا اظہار کرتا ہوں۔‘‘ محترمہ سونیا گاندھی نے پارٹی کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر کے انتقال پر گہرے غم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اپنی پانچ دہائی کی سیاسی زندگی میں کانگریس پارٹی کے لیڈر اور مرکزی وزیر کے طور پر بہت اہم ذمہ داریاں ادا کی ہیں۔ انہوں نے کہا ’’مسٹر دیو نے شمال مشرقی ریاست میں پارٹی کو سب سے اوپر تک پہنچانے کے لئے عوام کی سطح پر جو کام کئے ہیں ان کو کبھی بھلایا نہیں جا سکے گا۔ ان کا انتقال ملک کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔‘‘ محترمہ گاندھی نے کہا کہ بحران کی اس گھڑی میں وہ مسٹر دیو کے اہل خانہ، ان کے حامیوں اور خاص طور پران کی بیٹی اور کانگریس ممبرپارلیمنٹ سشمیتا دیو کے ساتھ کھڑی ہیں۔مسٹر دیو کا 83 سال کی عمر میں آج سلچر میں انتقال ہو گیا۔