کوڑنگل سے مجھے کے سی آر بھی شکست نہیں دے سکتے

وظیفہ پیرانہ سالی پر چیف منسٹر کے اعلان سے ازدواجی زندگیاں متاثر ‘ ریونت ریڈی کا ادعا
حیدرآباد۔ 7 ڈسمبر (سیاست نیوز) تلگو دیشم سے کانگریس میں شامل ہوئے رکن اسمبلی ریونت ریڈی نے کہا کہ وظیفہ فراہمی کے معاملے میں چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر نے نشہ میں فیصلہ کرکے ضعیف جوڑے میں کسی ایک کو وظیفہ دینے کا اعلان کرتے ہوئے دونوں کی 40 تا 45 سال کی ازدواجی زندگی میں کڑواہٹ پیدا کردی ہے۔ وقارآباد میں منعقدہ ایک تقریب میں ٹی آر ایس اور تلگو دیشم کے 150 سے زائد قائدین نے ریونت ریڈی کی موجودگی میں کانگریس میں شمولیت اختیار کی۔ اس موقع پر ریونت ریڈی نے کہا کہ ٹی آر ایس کا ساڑھے تین سالہ دور حکومت مایوس کن ہے۔ عوام کو گھر نہیں ملا۔ بیروزگار نوجوانوں کو روزگار نہیں ملا۔ دلت طبقہ کو تین ایکر اراضی نہیں ملی۔ مسلمانوں و قبائیلیوں کو تحفظات نہیں ملے۔ کسانوں اور طلبا کی خودکشیوں کا سلسلہ جاری ہے پھر بھی اس کو سنہرا تلنگانہ قرار دیا جارہا ہے جو کیسے مضحکہ خیز ہے اور اس کو تسلیم نہیں کیا جاسکتا ۔ ریونت ریڈی نے وزیر انیمل ہسبنڈری سرینواس یادو کے چیلنج کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ سرینواس یادو تو کیا انہیں بھیڑ بکریوں کی نوکری دینے والے چیف منسٹر تلنگانہ کے سی آر بھی انہیں اسمبلی حلقہ کوڑنگل سے شکست نہیں دے سکتے۔ ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ نشہ کرتے ہیں اور کبھی تو اتنے دھت ہوجاتے ہیں کہ خود سے کھڑا نہیں جاتا ۔انہوں نے کہا کہ کانگریس دور حکومت میں ضعیف افراد کو وظیفہ دیا جاتا تھا اگر ایک گھر میں دو ضعیف (شوہر اور بیوی) ہوں تو ان دونوں کو وظیفہ دیا جاتا تھا مگر ٹی آر ایس دور میں وظیفہ ایک کو دیا جارہا ہے۔ اگر ضعیف شوہر کو مل رہا ہے تو بیوی کو نہیں مل رہا ہے جس سے انکی ازدواجی زندگی میں کڑواہٹ پیدا ہوگئی ہے۔ اس کی ذمہ داری چیف منسٹر پر عائد ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وہ جلد دوبارہ سیاست میں سرگرم ہوجائیں گے اور کانگریس سے اپنی دوسری اننگز کا آغاز کرکے حکومت کی ناکامیوں‘ خامیوں، بے قاعدگیوں اور بدعنوانیوں پر سے پردہ اٹھاتے ہوئے عوام کو حقائق سے واقف کرائیں گے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ 2019ء میں کانگریس ‘تلنگانہ حکومت تشکیل دے گی اور راہول گاندھی ملک کے وزیراعظم بن جائینگے ۔