lٹی آر ایس کی ریالی سے پسماندہ گاؤں کی تقدیر بدل گئی
lرئیل اسٹیٹ کاروبار عروج پر پہنچ گیا
حیدرآباد ۔ 3 ۔ ستمبر : ( سیاست نیوز ) : ضلع رنگاریڈی کے ابراہیم پٹنم میں واقع گاؤں کونگراکلاں کے بارے میں کل تک بہت کم لوگ جانتے تھے یہ اور بات ہے کہ کونگراکلاں کے اطراف واکناف رئیل اسٹیٹ کا کاروبار زور و شور سے جاری تھا ۔ فی ایکڑ اراضی تقریبا چار کروڑ روپئے میں فروخت کی جارہی تھی لیکن اب باوثوق ذرائع سے پتہ چلا کہ کونگراکلاں میں بھی اراضی کی قیمت آسمان کو چھونے لگی ہے اور اس کا سارا کریڈیٹ حکمراں جماعت ٹی آر ایس کے جلسے عام ( پرگتی نویدنا ) کو جاتا ہے ۔ ٹی آر ایس نے کونگراکلاں میں 200 ایکڑ اراضی پر یہ جلسہ منعقد کیا تھا جس میں مختلف ایجنسیوں نے شرکاء کے بارے میں مختلف اعداد و شمار دئیے ہیں کم از کم 9 لاکھ افراد اور زیادہ سے زیادہ 18 لاکھ افراد کی شرکت کے دعوے کئے ہیں ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹی آر ایس کے جلسے سے کونگراکلاں کی قسمت بدل گئی ۔ زمین کو مسطح کیا گیا ۔ خودرو پودوں ، کوڑا کرکٹ ، کی صفائی کی گئی کھڈوں کو بھرا گیا اور جلسہ گاہ تک کئی کیلو میٹر نئی سڑکیں بچھائی گئی اس طرح چند دن میں ہی کونگراکلاں کی شکل ہی بدل گئی ۔ اور یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ یہ اراضی کے سی آر کے با اعتماد اور قریبی سمجھے جانے والے ایک ویلمہ رئیل اسٹیٹ تاجر کی ملکیت ہے ۔ اس طرح کے سی آر نے اپنے قریبی دوست کا وہاں جلسہ منعقد کرتے ہوئے احسان چکایا ۔ اس طرح کے سی آر نے ایک تیر سے دو شکار کردئیے ۔ اب کونگراکلاں میں 200 گز زمین کا پلاٹ 20 تا 25 لاکھ روپئے میں فروخت کیا جارہا ہے ۔ دوسری جانب کانگریس اور دیگر سیاسی اپوزیشن جماعتوں کا کہنا ہے کہ کے سی آر نے اپنے ذاتی مفاد کی تکمیل کے لیے سرکاری مشنری کا بیجا استعمال کیا اور کرائے کے شرکاء کو جمع کرتے ہوئے اپنی جھوٹی شان و طاقت کے حماقت کا مظاہرہ کیا ۔ جب کہ گذشتہ دس دنوں سے جلسہ عام کو کامیاب بنانے کیلئے ٹی آر ایس قائدین کونگراکلاں کی اراضی کو ایک خوبصورت مقام میں تبدیل کردیا ۔۔